Al-Furqaan • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ ثُمَّ قَبَضْنَٰهُ إِلَيْنَا قَبْضًۭا يَسِيرًۭا ﴾
“and then, [after having caused it to lengthen,] We draw it in towards Ourselves with a gradual drawing-in.”
یہاں عام مشاہد کی زبان میں اس حقیقت کی طرف اشارہ کیاگیا ہے جس کو موجود زمانہ میں زمین کی محوری گردش کہاجاتاہے۔ زمین اپنے محور پر ہر 24 گھنٹے میں ایک بار گھوم جاتی ہے۔ اسی سے رات اور دن پیدا ہوتے ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کا ایک حیرت انگیز کرشمہ ہے۔ اگر زمین کی محوری گردش نہ ہو تو زمین کے نصف حصہ پر مسلسل تیز دھوپ رہے۔ اور دوسرے نصف حصہ پر مسلسل رات کی تاریکی چھائی رہے۔ اور اس طرح زمین پر زندگی گزارنا انتہائی حد تک دشوار ہوجائے۔ زمین کے اس نظام میں بہت سی معنوی نصیحتیں موجود ہیں۔ جس طرح رات کی تاریکی کے بعد لازماً دن کی روشنی آتی ہے۔ اسی طرح ناحق کے بعد حق کا آنا بھی اس زمین پر لازمی ہے۔ رات کو سو کر دوبارہ صبح کو اٹھنا موت کے بعد دوبارہ آخرت کی دنیا میں اٹھنے کی تمثیل ہے، وغیرہ۔ اسی طرح بارش کے نظام میں اس کے مادی پہلو کے ساتھ عظیم معنوی سبق کا پہلو بھی چھپا ہوا ہے۔ جس طرح بارش سے مردہ زمین سر سبز ہوجاتی ہے اسی طرح خدا کی ہدایت اس سینہ کو ایمان اور تقویٰ کا چمنستان بنادیتی ہے جس کے اندر واقعی صلاحیت ہو، جو بنجر زمین کی طرح بے جان نہ ہوچکا۔