Al-Furqaan • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَمَآ أَرْسَلْنَٰكَ إِلَّا مُبَشِّرًۭا وَنَذِيرًۭا ﴾
“Yet [withal, O Prophet,] We have sent thee only as a herald of glad tidings and a warner.”
خدا نے انسان کو ایسی دنیا میں رکھا ہے جہاں کی ہر چیز اور اس کا پورا ماحول توحید کی گواہی دیتا ہے۔ مگر انسان اس سے روشنی حاصل نہیں کرتا۔ وہ اپنی گمراہی میں اس حد تک جاتا ہے کہ وہ توحید کے بجائے شرک کی بنیاد پر اپنی زندگی کا نظام بناتا ہے۔ اور جب کوئی خدا کا بندہ انسانوں کو توحید کی طرف پکارنے کے ليے اٹھے تو وہ دعوت توحید کا مخالف بن کر کھڑا ہوجاتاہے۔ تاہم حق کے داعی کو جارحیت کی حد تک جانے کی اجازت نہیں۔اس کو صرف تلقین اور نصیحت کے دائرہ میں اپنا کام جاری رکھنا ہے۔ اگر دعوت کار گر نہ ہورہی ہو تو اس کا یہ کام نہیں کہ وہ دعوت پر جارحیت کا اضافہ کرے۔ اسے جس چیز کا اضافہ کرنا ہے وہ ہے — خدا سے دعا، ہر قسم کے مادی جھگڑوں کو یک طرفہ طور پر ختم کرنا، بے غرضی اور اخلاق کے ذریعہ مخاطب کے دل کو متاثر کرنا۔