Al-Furqaan • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ قُلْ مَا يَعْبَؤُا۟ بِكُمْ رَبِّى لَوْلَا دُعَآؤُكُمْ ۖ فَقَدْ كَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ يَكُونُ لِزَامًۢا ﴾
“SAY [unto those who believe]: “No weight or value would my Sustainer attach to you were it not for your faith [in Him]!” And say unto those who deny the truth:] “You have indeed given the lie [to God’s message], and in time this [sin] will cleave unto you!””
جنت کے اونچے بالا خانوں میں وہ لوگ جگہ پائیں گے جنھوں نے دنیا میںاپنے آپ کو حق کی خاطر نیچا کرلیاتھا۔ انھوں نے دنیا میں تواضع اختیار کی تھی اس ليے آخرت میں ان کا خدا انھیں سرفرازی عطا فرمائے گا۔ یہی وہ بات ہے جس کو حضرت مسیح نے ان لفظوں میں ادا فرمایا مبارک ہیں وہ جو دل کے غریب ہیں۔ آسمان کی بادشاہی میں وہی داخل ہوں گے(متی 5:3 )۔ وہ اوصاف جو کسی آدمی کو جنت میں لے جانے والے ہیں ان کو حاصل کرنا اس شخص کے ليے ممکن ہوتاہے جو صبر کرنے کے ليے تیار ہو۔ جنت وہ اعلیٰ مقام ہے جہاں آدمی کی تمام خواہشیں کامل طورپر پوری ہوں گی۔ مگر جنت اسی صابر انسان کے حصہ میں آئے گی جس نے دنیا میں اپنی خواہشوں پر کامل روک لگائی ہو۔ جنت صبر کی قیمت ہے۔ اور جہنم اس کے ليے ہے جو دنیا کی زندگی میں صبر کی مطلوبہ قیمت دینے کے ليے تیار نہیں ہوا تھا۔