Ash-Shu'araa • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ فَكَذَّبُوهُ فَأَخَذَهُمْ عَذَابُ يَوْمِ ٱلظُّلَّةِ ۚ إِنَّهُۥ كَانَ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ ﴾
“But they gave him the lie. And thereupon suffering overtook them on a day dark with shadows: and, verily, it was the suffering of an awesome day!”
حضرت شعیب کی قوم کو اپنے آبائی طریقہ کی صداقت پر اس قدر یقین تھا کہ پیغمبر کی بات اس کو الٹی اور بے جوڑ معلوم ہوئی۔ اس نے کہا کہ تم پر شاید کسی نے سخت جادوئي عمل کردیا ہے۔ اس ليے تم ایسی باتیں کررہے ہو۔ ان کا یہ کہنا کہ ہمارے اوپر آسمانی عذاب لاؤ، اس کا رخ خدا کی طرف نہیں بلکہ حضرت شعیب کی طرف تھا۔ وہ حضرت شعیب کو بے حقیقت ثابت کرنے کے ليے ایسا کہتے تھے۔ کیوں کہ وہ حضرت شعیب کو ایسا نہیں سمجھتے تھے کہ ان کے کہنے سے آسمانی عذاب آجائے گا۔ آخر کار قوم کی سرکشی کا نتیجہ یہ ہوا کہ سائبان کی طرح ایک بادل نے ان کے اوپر سایہ کرلیا۔ پھر خداکے حکم سے اس کے اندر سے ایسی آگ برسی جس نے پوری قوم کو مٹا کر رکھ دیا۔