Ash-Shu'araa • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ أَوَلَمْ يَرَوْا۟ إِلَى ٱلْأَرْضِ كَمْ أَنۢبَتْنَا فِيهَا مِن كُلِّ زَوْجٍۢ كَرِيمٍ ﴾
“Have they, then, never considered the earth - how much of every noble kind [of life] We have caused to grow thereon?”
مٹی کے اندر سے ہرے بھرے درخت کا نکلنا اتنا ہی عجیب ہے جتنا یہ واقعہ کہ مٹی کے اندر سے اچانک ایک زندہ اونٹ نکل آئے اور زمین پرچلنے پھرنے لگے۔ لوگ دوسری قسم کے واقعہ کو دیکھ کر حیران ہوتے ہیں۔ حالاں کہ اس سے زیادہ بڑا واقعہ ہر وقت زمین پر ہورہا ہے۔ مگر اس میں انھیں کوئی سبق نہیں ملتا۔ اللہ تعالیٰ کو انسان سے جو چیز مطلوب ہے وہ یہ ہے کہ وہ معمولی واقعات میں چھپے ہوئے غیر معمولی پہلوؤں کو دیکھے۔ وہ اسباب کے تحت پیش آنے والے واقعہ میں خدا کی براہِ راست کارفرمائی کا مشاہدہ کرلے۔ جو لوگ اس اعلیٰ بصیرت کا ثبوت دیں وہی وہ لوگ ہیں جو خدا پر ایمان لانے والے ہیں۔ اور وہی وہ لوگ ہیں جو خدا کی ابدی رحمتوں میں داخل کئے جائیں گے۔