Al-Qasas • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَقِيلَ ٱدْعُوا۟ شُرَكَآءَكُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ يَسْتَجِيبُوا۟ لَهُمْ وَرَأَوُا۟ ٱلْعَذَابَ ۚ لَوْ أَنَّهُمْ كَانُوا۟ يَهْتَدُونَ ﴾
“And [they] will be told: “Call [now] unto those [beings or powers] to whom you were wont to ascribe a share in God’s divinity!” and they will call unto them [for help], but those [fake objects of worship] will not respond to them: whereupon they will see the suffering [that awaits them - the suffering which could have been avoided] if only they had allowed themselves to be guided!”
دنیا میںآدمی جب حق کا انکار کرتاہے تو وہ کسی بھروسہ پر حق کا انکار کرتا رہے۔ آخرت میں اس سے کہا جائے گا کہ جن کے بھروسہ پر تم نے حق کو نہیں مانا تھا آج ان کو بلاؤ تاکہ وہ تم کو انکار حق کے برے انجام سے بچائیں۔ مگر یہ خداکے ظہور کا دن ہوگا۔ اور کون ہے جو خدا کے مقابلے میں کسی کی مدد کرسکے۔ دنیا میں آدمی کسی حال میں چپ نہیں ہوتا۔ ہر دلیل کو رد کرنے کے ليے اس کو یہاں الفاظ مل جاتے ہیں۔ مگر یہ سارے الفاظ قیامت میں جھوٹے الفاظ ثابت ہوں گے۔ وہاں آدمی افسوس کرے گا کہ کتنی چھوٹی چیز کی خاطر اس نے کتنی بڑی چیز کو کھودیا۔