Al-Ankaboot • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَإِلَىٰ مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًۭا فَقَالَ يَٰقَوْمِ ٱعْبُدُوا۟ ٱللَّهَ وَٱرْجُوا۟ ٱلْيَوْمَ ٱلْءَاخِرَ وَلَا تَعْثَوْا۟ فِى ٱلْأَرْضِ مُفْسِدِينَ ﴾
“AND UNTO [the people of] Madyan [We sent] their brother Shu’ayb who thereupon said: “O my people! Worship God [alone], and look forward to the Last Day, and do not act wickedly on earth by spreading corruption!””
حضرت شعیب جس قوم میں آئے وہ ایک تجارت پیشہ قوم تھی۔ وہ لوگ مال کی حرص میں اتنا بڑھے کہ دھوکا اور فریب کے ذریعہ مال کمانے لگے۔ یہی ان کا زمین میں فساد کرنا تھا۔ جائز تجارت حصول معاش کا اصلاحی طریقہ ہے اور دھوکہ اور لوٹ کھسوٹ حصول معاش کا مفسدانہ طریقہ۔ حضرت شعیب نے قوم سے کہا کہ تم دنیا کے پیچھے آخرت سے غافل نہ ہوجاؤ۔ تم لوگ اس طریقہ پر کام کرو جس سے تم آخرت میں اپنے ليے اچھے انجام کی امید کرسکو۔ مگر پیغمبر کی ساری کوششوں کے باوجودقوم نہ مانی۔ یہاں تک کہ وہ خدا کے قانون کے مطابق ہلاک کردی گئی۔ جن گھروں کو انھوں نے اپنے ليے زندگی کا گھر سمجھا تھا وہ ان کےلیے موت کا گھر بن گیا۔