Al-Ankaboot • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّن نَّزَّلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءًۭ فَأَحْيَا بِهِ ٱلْأَرْضَ مِنۢ بَعْدِ مَوْتِهَا لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُ ۚ قُلِ ٱلْحَمْدُ لِلَّهِ ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ ﴾
“And thus it is: if thou ask them, “Who is it that sends down water from the skies, giving life thereby to the earth after it had been lifeless?” - they will surely answer, “God.” Say thou: “[Since this is so,] all praise is due to God [alone]!” But most of them will not use their reason:”
زمین و آسمان کو پیدا کرنا اتنا بڑا واقعہ ہے کہ ایک قادر مطلق خدا ہی اس کو انجام دے سکتا ہے۔ سورج اور چاند کی گردش، بارش کا برسنا اور زمین سے نباتات کا ا گنا یہ سب اس سے زیادہ بڑے واقعات ہیں کہ کوئی غیر خدا ان کو وجود میں لاسکے۔ جو لوگ کسی نوعیت کے شرک میں مبتلا ہیں وہ بھی اپنی مفروضہ ہستیوں کے بارے میں یہ عقیدہ نہیں رکھتے کہ وہ ان عظیم واقعات کو ظہور میں لائے ہیں۔ اس کے باوجود بہت سے لوگ خدا کے سوا دوسروں کی اس امید میں پرستش کرتے ہیں کہ وہ ان کا رزق بڑھا دیں گے۔ حالاں کہ جب ہر قسم کے اعلیٰ اختیارات صرف خدا کو حاصل ہیں تو دوسرا کون ہے جو رزق کی تقسیم میں اثر انداز ہوسکے۔