Luqman • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَإِن جَٰهَدَاكَ عَلَىٰٓ أَن تُشْرِكَ بِى مَا لَيْسَ لَكَ بِهِۦ عِلْمٌۭ فَلَا تُطِعْهُمَا ۖ وَصَاحِبْهُمَا فِى ٱلدُّنْيَا مَعْرُوفًۭا ۖ وَٱتَّبِعْ سَبِيلَ مَنْ أَنَابَ إِلَىَّ ۚ ثُمَّ إِلَىَّ مَرْجِعُكُمْ فَأُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴾
““‘[Revere thy parents;] yet should they endeavour to make thee ascribe divinity, side by side with Me, to something which thy mind cannot accept [as divine], obey them not; but [even then] bear them company in this world’s life with kindness, and follow the path of those who turn towards Me. In the end, unto Me you all must return; and thereupon I shall make you [truly] understand all that you were doing [in life].’”
خدا کے بعدانسان کے اوپر سب سے زیادہ حق ماں باپ کا ہے۔ البتہ اگر ماں باپ کا حکم خدا کے حکم سے ٹکرائے تو اس وقت خدا کا حکم لینا ہے اور ماں باپ کا حکم چھوڑ دینا ہے۔ تاہم اس وقت بھی یہ ضروری ہے کہ ماں باپ کی خدمت کو بدستور جاری رکھا جائے۔ دو مختلف تقاضوں میں یہ توازن حکمت اسلام کی اعلیٰ ترین شکل ہے۔ اور اسی اعلیٰ حکمت میں تمام اعلیٰ کامیابیوں کا راز چھپا ہوا ہے۔