As-Sajda • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ قُلْ يَوْمَ ٱلْفَتْحِ لَا يَنفَعُ ٱلَّذِينَ كَفَرُوٓا۟ إِيمَٰنُهُمْ وَلَا هُمْ يُنظَرُونَ ﴾
“Say: “On the Day of the Final Decision, their [newly-found] faith will be of no use to those who [in their lifetime] were bent on denying the truth, nor will they be granted respite!” –”
قدیم مکہ میں مشرکین ہر اعتبار سے غالب اور سر بلند تھے اور اسلام ہر اعتبار سے پست اور مغلوب ہورہا تھا۔ چنانچہ مشرکین اسلام اور مسلمانوں کا مذاق اڑاتے تھے۔ اس کا جواب اللہ تعالیٰ نے ایک مثال کے ذریعہ دیا۔فرمایا، کیا تم خدا کی اس قدرت کو نہیں دیکھتے کہ ایک زمین بالکل خشک اور چٹیل پڑی ہوتی ہے۔ بظاہریہ ناممکن ہوتا ہے کہ وہ کبھی سرسبزوشاداب ہوسکے گی۔ مگراس کے بعد خدا بادلوں کو لاکر اس کے اوپر بارش برساتا ہے تو چند دن میں یہ حال ہوجاتا ہے کہ جہاں خاک اڑ رہی تھی وہاں سبزہ لہلہانے لگتاہے۔ خدا کی یہی قدرت یہ بھی کرسکتی ہے کہ اسلام کو اس طرح فروغ دے کہ وہی وقت کا غالب فکر بن جائے۔