As-Sajda • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ أَمْ يَقُولُونَ ٱفْتَرَىٰهُ ۚ بَلْ هُوَ ٱلْحَقُّ مِن رَّبِّكَ لِتُنذِرَ قَوْمًۭا مَّآ أَتَىٰهُم مِّن نَّذِيرٍۢ مِّن قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ يَهْتَدُونَ ﴾
“and yet, they [who are bent on denying the truth] assert, “[Muhammad] has invented it!” Nay, but it is the truth from thy Sustainer, enabling thee to warn [this] people to whom no warner has come before thee, so that they might follow the right path.”
’’یہ خدا کی کتاب ہے‘‘— بظاہر چند الفاظ کا ایک جملہ ہے۔ مگر یہ اتنا مشکل جملہ ہے کہ تاریخ میں یہ جملہ کہنے کی ہمت حقیقی طورپر ان خاص افرادکے سوا کسی کونہ ہوسکی جن پر واقعۃً خدا کی کتاب اتری تھی۔ اگر کبھی کسی اور شخص نے یہ جملہ بولنے کی جرأت کی ہے تو وہ یا تو مسخرہ تھا یا پاگل۔ اور اس کا مسخرہ یا پاگل ہونا بعد کو پوری طرح ثابت ہوگیا۔ قرآن اپنا ثبوت آپ ہے۔ اس کا معجزاتی اسلوب، اس کی کسی بات کا سیکڑوں سال میں غلط ثابت نہ ہونا، اس کا اپنے مخالفین پر پوری طرح غالب آنا، یہ اور اس طرح کے دوسرے واقعا ت اس بات کا قطعی ثبوت ہیں کہ قرآن خدا کی طرف سے آئی ہوئی کتاب ہے۔ اور جب وہ خدا کی کتاب ہے تو لازم ہے کہ ہر شخص اس کی چیتاونی پر دھیان دے، وہ انتہائی سنجیدگی کے ساتھ اس پر غور کرے۔