Faatir • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَمَا يَسْتَوِى ٱلْبَحْرَانِ هَٰذَا عَذْبٌۭ فُرَاتٌۭ سَآئِغٌۭ شَرَابُهُۥ وَهَٰذَا مِلْحٌ أُجَاجٌۭ ۖ وَمِن كُلٍّۢ تَأْكُلُونَ لَحْمًۭا طَرِيًّۭا وَتَسْتَخْرِجُونَ حِلْيَةًۭ تَلْبَسُونَهَا ۖ وَتَرَى ٱلْفُلْكَ فِيهِ مَوَاخِرَ لِتَبْتَغُوا۟ مِن فَضْلِهِۦ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ ﴾
“[Easy is it for Him to create likeness and variety:] thus, the two great bodies of water [on earth] are not alike the one sweet, thirst-allaying, pleasant to drink, and the other salty and bitter: and yet, from either of them do you eat fresh meat, and [from either] you take gems which you may wear; and on either thou canst see ships ploughing through the waves, so that you might [be able to] go forth in quest of some of His bounty, and thus have cause to be grateful.”
زمین پر پانی کا عظیم الشان ذخیرہ موجود ہے، وسیع سمندروں میں کھاری پانی کی صورت میں، اور دریاؤں اور جھیلوں اور چشموں میں میٹھے پانی کی صورت میں۔ یہ پانی آدمی کےلیے بے شمار فوائد کا ذریعہ ہے۔ وہ پینے کےلیے اور آب پاشی کےلیے استعمال ہوتا ہے۔ اس سے آبی جانور حاصل ہوتے ہیں جو انسان کےلیے قیمتی خوراک ہیں۔ کرۂ ارض کے تین چوتھائی حصہ میں پھیلے ہوئے سمندر گویا وسیع آبی سڑکیں ہیں جنھوں نے سفر اور باربرداری کو بے حد آسان کردیا ہے۔ سمندروں سے موتی اور دوسری قیمتی چیزیں حاصل ہوتی ہیں، وغیرہ۔ پھر وسیع خلا میں خدا نے سورج اور چاند کو مسخر کر رکھا ہے جن میں بے شمار فائدے ہیں۔ اس نے زمین کو سورج کے گرد اپنے محور پر کامل حساب کے ساتھ گھمارکھا ہے جس سے رات اور دن پیدا ہوتے ہیں۔ اس طرح کے بے شمار کائناتی انتظامات ہیں جو صرف خدا کے قائم کردہ ہیں۔ پھر خدا کے سوا کون ہے جو انسان کے جذبۂ شکر کا مستحق ہو۔ اتھاہ طاقتیں رکھنے والا خدا انسان کی حاجتیں پوری کرسکتا ہے یا وہ مفروضہ معبود جو کسی قسم کا کوئی اختیار نہیں رکھتا۔