slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo xhamster/a> jalalive/a>
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 38 من سورة سُورَةُ فَاطِرٍ

Faatir • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ إِنَّ ٱللَّهَ عَٰلِمُ غَيْبِ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ ۚ إِنَّهُۥ عَلِيمٌۢ بِذَاتِ ٱلصُّدُورِ ﴾

“Verily, God knows the hidden reality of the heavens and the earth: [and,] behold, He has full knowledge of what is in the hearts [of men].”

📝 التفسير:

اس آیت میں خلیفہ سے مراد پچھلی قوموں کا خلیفہ بننا ہے۔ ’’تم کو زمین میں خلیفہ بنایا‘‘ کا مطلب ہے پچھلی قوموں کے گزرنے کے بعد تم کو ان کی جگہ زمین میں آباد کیا۔ اللہ تعالیٰ کا یہ طریقہ ہے کہ وہ ایک قوم کو زمین میں بسنے اور عمل کرنے کا موقع دیتاہے۔ پھر جب وہ قوم اپنی نا اہلی ثابت کردیتی ہے تو اس کو ہٹا کر دوسری قوم کو اس کی جگہ لے آتا ہے۔ اس طرح زمین پر ایک کے بعد ایک قوم کی آبادکاری کا سلسلہ جاری رہے گا یہاں تک کہ قیامت آجائے۔ موجودہ زمانہ میں فطرت کے جو قوانین دریافت ہوئے ہیں وہ بتاتے ہیں کہ یہاں اس کا امکان ہے کہ اندھیرے میں کسی چیز کا فوٹو لیا جائے۔ بظاہر نہ سنائی دینے والی آواز کو مشین کی مدد سے قابل سماعت بنایا جاسکے۔ تخلیق میںاس طرح کے امکانات خالق کی قدرت کاتعارف ہیں۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کائنات کا خالق ایک ایسی ہستی ہے جو غیب کو جانے اور دل کے اندر چھپی ہوئی بات کو سن سکے۔ گویا انسان کا معاملہ ایک ایسے علیم اور قدیرخدا سے ہے جس سے نہ کسی جرم کو چھپایا جاسکتااور نہ یہی ممکن ہے کہ اس کے فیصلہ کو کسی طرح بدلوایا جاسکے۔