Faatir • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ لَهُمْ عَذَابٌۭ شَدِيدٌۭ ۖ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَعَمِلُوا۟ ٱلصَّٰلِحَٰتِ لَهُم مَّغْفِرَةٌۭ وَأَجْرٌۭ كَبِيرٌ ﴾
“[seeing that] for those who are bent on denying the truth there is suffering severe in store, just as for those who have attained to faith and do righteous deeds there is forgiveness of sins, and a great reward.”
خدا نے اپنے پیغمبروں کے ذریعہ زندگی کی نوعیت کے بارے میں جو خبر دی ہے وہ بظاہر ایک خیالی بات معلوم ہوتی ہے۔ کیوں کہ آدمی فوراً ان سے دوچار نہیں ہوتا۔ اس کے برعکس، دنیا کی چیزیں حقیقی نظر آتی ہیں۔ کیوں کہ آدمی آج ہی ان سے دوچار ہورہا ہے۔ موت او ر زلزلہ اور حادثات آدمی کو چوکنّا کرتے ہیں۔ یہ گویا قیامت سے پہلے قیامت کی اطلاع ہیں۔ مگر شیطان فوراً ہی لوگوں کے ذہن کو یہ کہہ کر پھیر دیتاہے کہ یہ سب اسباب کے تحت پیش آنے والے واقعات ہیں، نہ کہ خدائی مداخلت کی تحت۔ مگراس قسم کا ہر خیال شیطان کا فریب ہے۔ وہ دن آنا لازمی ہے جب کہ جھوٹ اور سچ میں تفریق ہو۔ جب کہ اچھے لوگوں کو ان کی اچھائی کا انعام ملے اور برے لوگوں کو ان کی برائی کی سزا دی جائے۔