Yaseen • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ أَنفِقُوا۟ مِمَّا رَزَقَكُمُ ٱللَّهُ قَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ لِلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ أَنُطْعِمُ مَن لَّوْ يَشَآءُ ٱللَّهُ أَطْعَمَهُۥٓ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِى ضَلَٰلٍۢ مُّبِينٍۢ ﴾
“Thus, when they are told, “Spend on others out of what God has provided for you as sustenance,” those who are bent on denying the truth say unto those who believe, “Shall we feed anyone whom, if [your] God had so willed, He could have fed [Himself]? Clearly, you are but lost in error!””
آدمی کے پیچھے اس کے اعمال ہیں، اور اس کے آگے حساب کتاب کا دن ہے۔ زندگی گویا عمل کی دنیا سے انجام کی دنیا کی طرف سفر ہے۔ یہ بے حد نازک صورتِ حال ہے۔ آدمی کو اس کا واقعی احساس ہو تو وہ کانپ اٹھے۔ مگر آدمی نہ غور کرتاهے اور نہ کوئی نشانی اس کی آنکھ کھولنے والی ثابت ہوتی۔ وہ جھوٹی تاویلوں کے ذریعہ اپنے اعمال کو صحیح ثابت کرتا رہتا ہے۔ یہاں تک کہ مرجاتاہے۔