slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 83 من سورة سُورَةُ يسٓ

Yaseen • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ فَسُبْحَٰنَ ٱلَّذِى بِيَدِهِۦ مَلَكُوتُ كُلِّ شَىْءٍۢ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ ﴾

“Limitless, then, in His glory is He in whose hand rests the mighty dominion over all things; and unto Him you all will be brought back!”

📝 التفسير:

انسان اپنا خالق آپ نہیں۔ وہ بلا شبہ خالق کی مخلوق ہے۔ اس واقعہ کا تقاضا تھاکہ انسان کے اندر عجز کی صفت پائی جائے۔ مگر وہ حقیقت پسندی کو کھو کر ایسی بحثیں کرتا ہے جو اس کی حیثیت عجز سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ انسان کی اور کائنات کی تخلیق اول ہی اس بات کا کافی ثبوت ہے کہ یہ تخلیق دوسری بار بھی ممکن ہے۔ مگراس کونظر انداز کرکے انسان یہ بحث نکالتا ہے کہ مردہ انسان دوبارہ زندہ انسان کیسے بن جائے گا۔ انسان کا مُردہ ہو کر پھر زندہ حالت میں تبدیل ہونے کا واقعہ بلا شبہ قیامت میں ہوگا۔ مگردوسری چیزوں میں یہ امکان آج ہی نظر آرہا ہے۔ مثلاً درخت کو دیکھو۔ درخت بظاہر ہرا بھرا ہوتا ہے۔ مگر جب وہ کاٹ کر لکڑی کی صورت میں جلایا جاتاہے تو وہ بالکل ایک مختلف صورت اختیار کرلیتا ہے جس کو آگ کہتے ہیں۔ایک چیز کا بدل کر بالکل دوسری چیز بن جانا ایک ثابت شدہ واقعہ ہے۔ بقیہ چیزوں میں خدا آج ہی اس کو ممکن بنا رہا ہے۔ انسانوں کےلیے وہ قیامت میں اس کو ممکن بنائے گا۔ مگر یہ منوانے کےلیے نہیں ہوگابلکہ اس ليے ہوگا کہ انسان کو اس کی سرکشی کا بدلہ دیا جائے۔