As-Saaffaat • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ إِنَّهُمَا مِنْ عِبَادِنَا ٱلْمُؤْمِنِينَ ﴾
“for those two were truly among Our believing servants.”
اللہ تعا ٰلیٰ نے حضرت موسیٰ اور ان کی قوم کی مدد کی اور ان کو فرعون کے ظلم سے نجات دی۔ یہاں سوال یہ ہے کہ یہ کیسے ہوا۔ یہ دعوت الی اللہ کے ذریعے ہوا۔ حضرت موسیٰ نے فرعون پر حق کی تبلیغ کی۔ لمبی جدوجہد کے ذریعہ آپ نے اس کو اتمام حجت تک پہنچایا۔ اس کے بعد وہ وقت آیا کہ فرعون کو مجرم قرار دے کر اسے ہلاک کیا جائے۔ اور حضرت موسیٰ اور ان کی قوم کو غلبہ حاصل ہو۔ اس سیاق میں صراط مستقیم دکھانے کا ایک مطلب یہ ہے کہ فرعون کے مسئلہ کا صحیح حل ان پر کھولا گیا۔ بنی اسرائیل کےلیے اگرچہ یہ ایک قومی مسئلہ تھا مگر اس کا حل انھیں دعوت کی شکل میں بتایا گیا۔چنانچہ انھیں جو غلبہ ملا وہ ان کو دعوتی جدوجہد کے نتیجہ میں ملا، نہ کہ فرعون کے خلاف معروف قسم کی قومی جدوجہد کے نتیجہ میں۔