Az-Zumar • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ لَّوْ أَرَادَ ٱللَّهُ أَن يَتَّخِذَ وَلَدًۭا لَّٱصْطَفَىٰ مِمَّا يَخْلُقُ مَا يَشَآءُ ۚ سُبْحَٰنَهُۥ ۖ هُوَ ٱللَّهُ ٱلْوَٰحِدُ ٱلْقَهَّارُ ﴾
“Had God willed to take Unto Himself a son, He could have chosen anyone that He wanted out of whatever He has created - [but] limitless is He in His glory! He is the One God, the One who holds absolute sway over all that exists!”
آدمی کے اندر فطری طورپر یہ جذبہ ہے کہ وہ خدا کی طرف لپکے، وہ خدا کی پرستش کرے۔شیطان کی کوشش ہمیشہ یہ ہوتی ہے کہ وہ اس جذبہ کو خدا کی طرف سے ہٹا کر دوسری طرف موڑ دے۔ اس کےلیے وہ لوگوں کے ذہن میں ڈالتاہے کہ خدا کی بارگاہ اونچی ہے، تم براہ راست خدا تک نہیں پہنچ سکتے۔ اس ليے تم کو بزرگوں کے وسیلہ سے خدا تک پہنچنے کی کوشش کرنا چاہيے۔ اسی طرح وہ لوگوں کے ذہن میں یہ عقیدہ بٹھاتا ہے کہ جس طرح انسانوں کی اولاد ہوتی ہے اسی طرح خدا کی بھی اولاد ہے۔ اور خدا کو خوش رکھنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ تم خدا کی اولاد کو خوش رکھو۔ جدید مادہ پرستی بھی اسی کی ایک بگڑی ہوئی صورت ہے جس نے آدمی کے جذبہ پرستش کو خالق سے ہٹا کر مخلوق کی طرف کردیا ہے۔ اس قسم کی تمام باتیں خدا کی تصغیر ہیں۔ جو خدا شمسی نظام کو چلا رہا ہے اور جس نے عظیم کائنات کو سنبھال رکھا ہے وہ یقینا اس سے بلند ہے کہ اس کے یہاں کسی کی سفارش چلے یا اس کے بیٹے بیٹیاں ہوں۔