Az-Zumar • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ لَّهُۥ مَقَالِيدُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ ۗ وَٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ بِـَٔايَٰتِ ٱللَّهِ أُو۟لَٰٓئِكَ هُمُ ٱلْخَٰسِرُونَ ﴾
“His are the keys [to the mysteries] of the heavens and the earth: and they who are bent on denying the truth of God’s messages - it is they, they, who are the losers!”
کائنات کی موجودگی اس کے خالق کی موجودگی کا ثبوت ہے۔ اسی طرح کائنات جتنے با معنی اور جس قدر منظم طور پر چل رہی ہے وہ اس کا ثبوت ہے کہ ہر آن ایک نگرانی کرنے والا اس کی نگرانی کررہا ہے۔ آدمی اگر سنجیدگی کے ساتھ غور کرے تو وہ کائنات میں اس کے خالق کی نشانی پالے گا اور اسی طرح اس کے ناظم اور مدبر کی نشانی بھی۔ ایسی حالت میں جو لوگ ایک خدا کے سوا دوسری ہستیوں کے عبادت گزار بنتے ہیں وہ ایک ایسا عمل کررہے ہیں جس کی موجودہ کائنات میں کوئی قیمت نہیں۔ کیوں کہ خالق اور وکیل جب صرف ایک ہے تو اسی کی عبادت آدمی کو نفع دے سکتی ہے۔ اس کے سوا کسی اور کی عبادت کرنا گویا ایسے معبود کو پکارنا ہے جس کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں۔