Ghafir • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَلَكُمْ فِيهَا مَنَٰفِعُ وَلِتَبْلُغُوا۟ عَلَيْهَا حَاجَةًۭ فِى صُدُورِكُمْ وَعَلَيْهَا وَعَلَى ٱلْفُلْكِ تُحْمَلُونَ ﴾
“and find [yet other] benefits in them; and that through them you may attain to the fulfillment of [many] a heartfelt need: for on them, as on ships, you are borne [through life].”
انسان کو اپنی زندگی اور تمدن کےلیے بہت سی چیزوں کی ضرورت ہے۔ مثلاً غذا، سواری، مختلف قسم کی صنعتیں، سامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا۔ یہ سب چیزیں موجودہ دنیا میں وافر مقدار میں موجود ہیں۔ خدا نے دنیا کی چیزوں کو اس طرح بنایا ہے وہ ہمیشہ انسان کے تابع رہیں اور انسان ان کو اپنی ضرورتوں کےلیے جس طرح چاہے استعمال کرسکے۔ یہ تمام چیزیں گویا خدا کی نشانیاں ہیں۔ وہ غیبی حقیقتوں کا مادی زبان میں اعلان کررہی ہیں۔ یہ اعلان اگرچہ بالواسطہ زبان میں ہے مگر انسان کا بھلا اسی میں ہے کہ وہ بالواسطہ زبان میں کہی ہوئی بات کو سمجھے۔ کیوں کہ خدا جب براہِ راست زبان میں کلام کرے تو وہ مہلتِ عمل کے ختم ہونے کا اعلان ہوتا ہے، نہ کہ عمل شروع کرنے کا۔