Fussilat • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَقَالُوا۟ لِجُلُودِهِمْ لِمَ شَهِدتُّمْ عَلَيْنَا ۖ قَالُوٓا۟ أَنطَقَنَا ٱللَّهُ ٱلَّذِىٓ أَنطَقَ كُلَّ شَىْءٍۢ وَهُوَ خَلَقَكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍۢ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ ﴾
“And they will ask their skins, “Why did you bear witness against us?” - [and] these will reply: “God, who gives speech to all things, has given speech to us [as well]: for He [it is who] has created you in the first instance - and unto Him you are [now] brought back.”
قرآن میں بتایا گیا ہے کہ قیامت کے دن انسان کی کھال اور اس کے اعضاء اس کے اعمال کی گواہی دیں گے۔ موجودہ زمانہ میں نطقِ جلدی (skin speech) کے نظریے نے اس کو عملی طور پر ثابت کردیاہے۔ اب یہ معلوم کیاگیا ہے کہ انسان کا ہر بول اس کے جسم کی کھال پر مرتسم ہوتا رہتا ہے۔ اور اس کو دوبارہ اسی طرح سنا جاسکتا ہے جس طرح مشینی طورپر ریکارڈ کی ہوئی آواز کو دوبارہ سنا جاتاہے۔خدا چونکہ بظاہر دکھائی نہیں دیتا اس ليے انسان سمجھتا ہے کہ خدا اس کو دیکھتا نہیں ہے۔ یہی غلط فہمی آدمی کے اندر سرکشی پیدا کرتی ہے۔ اگر آدمی جان لے کہ خدا ہر لمحہ اس کو دیکھ رہا ہے تو اس کا سارا رویہ بالکل بدل جائے۔آخرت میں خدا کے سامنے آنے کے بعد آدمی اطاعت کا اظہار کرے گا۔ مگر وہ اس کےلیے بے فائدہ ہوگا۔ کیونکہ اطاعت حالت غیب میں قابل اعتبار ہے، نہ کہ حالت شہود میں۔