Fussilat • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ مَّنْ عَمِلَ صَٰلِحًۭا فَلِنَفْسِهِۦ ۖ وَمَنْ أَسَآءَ فَعَلَيْهَا ۗ وَمَا رَبُّكَ بِظَلَّٰمٍۢ لِّلْعَبِيدِ ﴾
“WHOEVER does what is just and right, does so for his own good; and whoever does evil, does so to his own hurt: and never does God do the least wrong to His creatures.”
پچھلے پيغمبروں كے ذريعه جب خدائي سچائي منكشف كي گئي تو كچھ لوگوں نے اس کو مانا اور کچھ لوگوں نے نهيں مانا۔ يهي معامله اس وقت بھي پيش آيا جب كه پيغمبر آخر الزماں كي بعثت هوئي۔ خدائي سچائي كے ساتھ يه اختلافي معامله انسان كيوں كرتا هے۔ اس كي وجه موجوده امتحاني حالت هے۔ موجوده امتحان كي دنيا ميں سچائي جب بھي ظاهر هوتي هے تو اس كے ساتھ ايك پرده بھي لگا رهتا هے۔ لوگ اسي پرده ميں اٹك كر ره جاتے هيں۔ جس پرده كو انھيں پھاڑناتھا اس كو وه اپنے ليے شك و شبه كا سبب بنا ليتے هيں۔ مگر يه شك قيامت ميں كسي كے لیے عذر نهيں بن سكتا۔ كيونكه يه صرف اس بات كا ثبوت هے كه انسان حق كے معامله ميں سنجيده نهيں تھا۔ انسان اپنے دنيا كے مفاد كے معامله ميں پوري طرح سنجيده هوتا هے۔ اس ليے وه تمام پردوں كو پھاڑ كر اس كي حقيقت تك پهنچ جاتا هے۔ اسي طرح اگر وه اپنے آخرت كے مفاد كے بارے ميں سنجيده هوجائے تو وه شك كے تمام پردوں كو پھاڑ كر حقيقت كو اس كي بے نقاب صورت ميں ديكھ لے۔