slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 14 من سورة سُورَةُ الشُّورَىٰ

Ash-Shura • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ وَمَا تَفَرَّقُوٓا۟ إِلَّا مِنۢ بَعْدِ مَا جَآءَهُمُ ٱلْعِلْمُ بَغْيًۢا بَيْنَهُمْ ۚ وَلَوْلَا كَلِمَةٌۭ سَبَقَتْ مِن رَّبِّكَ إِلَىٰٓ أَجَلٍۢ مُّسَمًّۭى لَّقُضِىَ بَيْنَهُمْ ۚ وَإِنَّ ٱلَّذِينَ أُورِثُوا۟ ٱلْكِتَٰبَ مِنۢ بَعْدِهِمْ لَفِى شَكٍّۢ مِّنْهُ مُرِيبٍۢ ﴾

“And [as for the followers of earlier revelation,] they broke up their unity, out of mutual jealousy, only after they had come to know [the truth]. And had it not been for a decree that had already gone forth from thy Sustainer, [postponing all decision] until a term set [by Him], all would indeed have been decided between them [from the outset]. As it is, behold, they who have inherited their divine writ from those who preceded them are [now] in grave doubt, amounting to suspicion, about what it por­tends.”

📝 التفسير:

علم آنے كے بعد متفرق هونے كا مطلب يه هے كه دين حق كي دعوت بلند هو اور پھر بھي آدمي اس سے الگ رهے۔ يا اس كا مخالف بن كر كھڑا هوجائے۔ رسول الله صلي الله عليه وسلم كے ذريعه الله تعالي نے دين كو اس كے خالص انداز ميں كھولا۔ اب چاهئے تھا كه تمام وه لوگ جو خدا كے طالب هيں وه آپ كے ساتھ جڑ جائيں۔ مگر وه آپ كے ساتھ جڑنے كے لیے تيار نهيں هوئے۔ پچھلے نبيوں كے ساتھ اپنے آپ كو منسوب كركے وه لوگوں كے درميان دين داري كا مقام حاصل كئے هوئے تھے۔ انھوں نے سمجھا كه يهي ان كے لیے كافي هے حالانكه جب دين صحيح كي دعوت بلند هو تو تمام لوگوں كے لیے لازم هوجاتا هے كه وه اپنے گھروندوں كو ڈھا ديں اور دين صحيح كے ساتھ اپنے آپ كو وابسته كريں۔ جو لوگ ايسا نه كريں وه خدا كے نزديك مجرم هيں ، خواه وه غير دين دار هوں يا بظاهر دين دار۔ دينِ حق كي دعوت جب اٹھتي هے تو كچھ لوگ ’’بغي‘‘ كي بنياد پر اس كے منكر بن جاتے هيں۔ اور كچھ لوگ شك كي بنياد پر اس سے دور رهتے هيں۔ بغي سے مراد حسد اور تكبر هے۔ يه ان لوگوں كا معامله هے جو ماحول ميں بڑائي كا مقام حاصل كيے هوئے هوں۔ حق كو ماننے ميں انھيں بڑائي كے مقام سے نيچے اترنا پڑتا هے۔ چونكه وه اپنے آپ كو چھوٹا كرنے پر راضي نهيں هوتے اس ليے وه حق كي دعوت كو چھوٹا كرنے ميں سرگرم هوجاتے هيں تاكه اپنے موقف كو جائز ثابت كرسكيں۔ شك اور تردد كا معامله اكثر عوام الناس كے ساتھ پيش آتا هے۔ داعي كي بات انھيں دليل كي سطح پر وزني معلوم هوتي هے۔مگر ان اكابر كو چھوڑنا بھي ان كے لیے مشكل هوتا هے جن كي عظمت ان كے ذهن پر پهلے سے قائم هوچكي هو۔ يه دو طرفه تقاضے ان كے لیے آخري فيصله تك پهنچنے ميں ركاوٹ بن جاتے هيں۔ پهلے گروه نے اگر تكبر كي نفسيات كے تحت حق كو نظر انداز كيا تھا تو دوسرا گروه شك كي نفسيات كے تحت اس كو اختيار نهيں كرپاتا۔ حق كو قبول كرنے سے يه بھي محروم رهتا هے اور وه بھي ۔