Ash-Shura • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَيَسْتَجِيبُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَعَمِلُوا۟ ٱلصَّٰلِحَٰتِ وَيَزِيدُهُم مِّن فَضْلِهِۦ ۚ وَٱلْكَٰفِرُونَ لَهُمْ عَذَابٌۭ شَدِيدٌۭ ﴾
“and responds unto all who attain to faith and do righteous deeds; and [it is He who, in the life to come,] will give them, out of His bounty, far more [than they will have deserved], whereas for the deniers of the truth there is [but] suffering severe in store.”
اس دنيا كے ليے خدا كا قانون يه هے كه يهاں حق حق كے روپ ميں سامنے آتا هے اور باطل باطل كے روپ ميں نماياں هوتا هے۔ اگر ايك جھوٹي روح هے تو اس سے كبھي سچا كلام ظاهر نهيں هوسكتا۔ يهي وجه هے كه يهاں كسي غير پيغمبر كے ليے ممكن نهيں كه وه پيغمبر كي زبان ميں كلام كرسكے۔ ايك شخص پيغمبر نه هواور جھوٹ بول كر اپنے كو پيغمبر بتائے تو اس كے كلام ميں لازماً جھوٹے پيغمبر كا انداز پيدا هوجائے گا۔ كوئي شخص مصنوعي طور پر كبھي سچے پيغمبر كے انداز ميں نهيں بول سكتا۔ ’’اگر الله چاهے تو وه تمھارے دل پر مهر لگا دے‘‘— اس كا مطلب بدلے هوئے الفاظ ميں يه هے كه اگر تم الله پر جھوٹ باندھتے تو اس وقت مشيت خداوندي كے تحت تمھارے دل پر مهر لگ جاتي۔ايسي حالت ميں خود قانون قدرت كے تحت يه هوتا كه تمھاري زبان اس پاكيزه رباني كلام كے اظهار سے عاجز هوجاتي جس كا كھلا هوا نمونه تمھارے كلام ميں نظر آتا هے۔ حقيقت يه هے كه پيغمبر كا اعلي كلام خود اس كے پيغمبر خدا هونے كا ثبوت هے۔ اگر وه واقعي خدا كا پيغمبر نه هوتا تو اس كي زبان سے كبھي ايسا اعلي كلام ظاهر نهيں هوسكتا تھا۔ جو لوگ حق كي مخالفت كرتے هيں وه اپنے دل كي آواز كے تحت ايسا نهيں كرتے، بلكه محض ضد اور عناد كے تحت اس كے مخالف بن كر كھڑے هوجاتے هيں۔ ايسے لوگ گويا خوداپنے ضمير كي عدالت كے سامنے مجرم بن رهے هيں، ان كے اوپر خدا كي حجت تمام هوچكي هے، اِلاّ يه كه آدمي توبه كرے اور الله سے معافي كا خواستگار هو۔