Ash-Shura • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ ۞ وَلَوْ بَسَطَ ٱللَّهُ ٱلرِّزْقَ لِعِبَادِهِۦ لَبَغَوْا۟ فِى ٱلْأَرْضِ وَلَٰكِن يُنَزِّلُ بِقَدَرٍۢ مَّا يَشَآءُ ۚ إِنَّهُۥ بِعِبَادِهِۦ خَبِيرٌۢ بَصِيرٌۭ ﴾
“For, if God were to grant [in this world] abundant sustenance to [all of] His servants, they would behave on earth with wanton insolence: but as it is, He bestows [His grace] from on high in due measure, as He wills: for, verily, He is fully aware of [the needs of] His creatures, and sees them all.”
زمين پر انساني زندگي كا انحصار پاني پر هے۔ مگر پاني تمام تر خداكے اختيار ميں هے۔ خدا اگر پاني فراهم نه كرے تو انسان خود سے پاني حاصل نهيں كرسكتا۔ اسي طرح رزق كي تقسيم بھي خدا كي طرف سے هوتي هے۔ اس تقسيم ميں خدا آدمي كے ظرف كو ديكھتا هے۔ اور هر ايك كو اس كے ظرف كے بقدر عطا كرتا هے۔ اگر لوگوں كو ان كے ظرف سے زياده ديا جانے لگے تو لوگ سركش بن جائيں اور زمين ميں هر طرف ظلم وفساد پھيل جائے۔ هم ديكھتے هيں كه ايك كسان جب دانے كو بكھيرتا هے تو وه اس كو سميٹنے پر بھي قادر هوتا هے۔ يه انساني مشاهده اس بات كا قرينه هے كه خدا بھي اسي طرح اپني بكھري هوئي مخلوقات كو سميٹ كر اپني عدالت ميں لاسكتا هے۔ جهاں يكجائي طورپر لوگوں كے مستقبل كا فيصله كيا جائے۔ جس خالق كے لیے پيدا كركے بكھيرنا ممكن تھا اس كے لیے موت كے بعد دوباره سميٹنا كيوں ناممكن هوجائے گا۔