Ash-Shura • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَمَن يُضْلِلِ ٱللَّهُ فَمَا لَهُۥ مِن وَلِىٍّۢ مِّنۢ بَعْدِهِۦ ۗ وَتَرَى ٱلظَّٰلِمِينَ لَمَّا رَأَوُا۟ ٱلْعَذَابَ يَقُولُونَ هَلْ إِلَىٰ مَرَدٍّۢ مِّن سَبِيلٍۢ ﴾
“AND [thus it is:] he whom God lets go astray has henceforth no protector whatever: and so thou wilt see such evildoers [on Judgment Day, and wilt hear how] they exclaim as soon as they behold the suffering [that awaits them], “Is there any way of return?””
اِس دنيا ميں هدايت كو دليل كے ذريعه كھولا جاتا هے۔ يهي اس دنيا كے لیے خدا كا قانون هے۔ اس كا مطلب يه هے كه اس دنيا ميں صرف وه شخص هدايت پاتا هے جو اس صلاحيت كا ثبوت دے كه وه دليل كي زبان ميں بات كو سمجھ سكتا هے۔ دليل كے ذريعه كسي بات كا ثابت هوجانا اس كے لیے كافي هے كه وه اس كے آگے جھك جائے جو لوگ دليل سے نه مانيں ان كو اس دنيا ميں كبھي هدايت نهيں مل سكتي۔ جو شخص موجوده دنيا ميں دليل كے آگے نهيں جھكتا وه اپنے آپ كو اس خطره ميں ڈالتا هے كه قيامت ميں اس كو خدائي طاقت كے آگے جھكا يا جائے۔ مگر قيامت كا جھكناكسي كے كچھ كام نه آئے گا۔ كيوں كه وه آدمي كو ذليل كرنے كے لیے هوگا، نه كه اس كو انعام كا مستحق بنانے كے ليے۔