Az-Zukhruf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَزُخْرُفًۭا ۚ وَإِن كُلُّ ذَٰلِكَ لَمَّا مَتَٰعُ ٱلْحَيَوٰةِ ٱلدُّنْيَا ۚ وَٱلْءَاخِرَةُ عِندَ رَبِّكَ لِلْمُتَّقِينَ ﴾
“and gold [beyond count]. Yet all this would have been nothing but a [brief] enjoyment of life in this world - whereas [happiness in] the life to come awaits the God-conscious with thy Sustainer.”
پيغمبر اسلام جب مكه ميں ظاهر هوئے تو اس وقت وه لوگوں كو ايك معمولي انسان نظر آتے تھے۔ لوگوں نے كها كه خدا كو اگر اپنا كوئي نمائنده هماري هدايت كے لیے بھيجنا تھا تو اس نے عرب كي مركزي بستيوں (مكه اور طائف) كي كسي عظيم شخصيت كو اس كے ليے كيوں نهيں چنا۔ مگر يه ان كي نظر كي كوتاهي تھي۔ انسان صرف حال كو ديكھ پاتا هے جب كه پيغمبر اسلام كي عظمت كو سمجھنے كے لیے مستقبل كو ديكھنے والي نظر دركار تھي۔ چونكه لوگوں كو اس قسم كي دوربيں نظر حاصل نه تھي، وه پيغمبر اسلام كي عظمت كو سمجھنے ميں ناكام رهے۔ پيغمبر اسلام كو كم سمجھنے كي وجه يه تھي كه آپ كي زندگي ميں مادي چيزوں كي رونق لوگوں كو دكھائي نه ديتي تھي۔ مگر ان مادي چيزوں كي خداكي نظر ميں كوئي اهميت نهيں۔ حقيقت يه هے كه يه چيزيں خدا كي نظر ميں اتني غير اهم هيں كه وه چاهے تو لوگوں كو سونے چاندي كا ڈھير دے دے۔ مگر خدا نے ايسا اس ليے نهيں كيا كه لوگ انھيں چيزوں ميں اٹك كر ره جائيں گے۔ وه اس سے آگے بڑھ كر حقيقت كو نه پاسكيں گے۔