Az-Zukhruf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ أَفَأَنتَ تُسْمِعُ ٱلصُّمَّ أَوْ تَهْدِى ٱلْعُمْىَ وَمَن كَانَ فِى ضَلَٰلٍۢ مُّبِينٍۢ ﴾
“CANST THOU, perchance, [O Muhammad,] make the deaf hear, or show the right way to the blind or to such as are obviously lost in error?”
آنكھ والا اپني آنكھ كو بند كرلے تو اس كو كچھ دكھائي نهيں دے گا۔ كان والا اپنے كان كو بند كرلے تو اس كو كچھ سنائي نهيں دے گا۔ اسي طرح جو شخص اپني عقل كو استعمال نه كرے، وه عقل كو معطل كركے اپني خواهش كے رخ پر چلنے لگے تو ايسے شخص كو سمجھانا بجھانا بالكل بے كار هوتاهے۔ سمجھنے كا كام عقل كے ذريعه هوتاهے اور اپني عقل كے اوپر اس نے اپني خواهشات كا پرده ڈال ركھا هے۔ تاهم مدعو كا رويه خواه كچھ بھي هو، داعي كو اپنا دعوتي كام هر حال ميں جاري ركھنا هے، يهاں تك كه اتمام حجت كے مرحلے تك پهنچ جائے۔ حق كا داعي اگر چه ايك انسان هوتا هے مگر حق كا معامله خدا كا معامله هے۔ آدمي حق كے داعي كا انكار كركے سمجھتا هے كه وه حق كي زد سے بچ گيا۔ حالانكه عين اسي وقت وه خداكي زد ميں آجاتا هے۔ آدمي اگر اس راز كو جانے تو وه حق كے داعي كو نظر انداز كرتے هوئے كانپ اٹھے گا۔ كيونكه وه جانے گا كه حق كے داعي كو نظر انداز كرنا خود حق كو نظر انداز كرنا هے اور حق كو نظر انداز كرنا خدا كو نظر انداز كرنا هے۔