Az-Zukhruf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ ٱلْأَخِلَّآءُ يَوْمَئِذٍۭ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ إِلَّا ٱلْمُتَّقِينَ ﴾
“On that Day, [erstwhile] friends will be foes unto one another - [all] save the God-conscious.”
انسان آزاد نهيں هے۔ اس كو بهر حال حقيقت كے آگے جھكنا هے۔ اگر وه داعي كي دليل كے آگے نهيں جھكتا تو اس كو خدائي طاقت كے آگے جھكنا پڑے گا۔ مگر خدائي طاقت فيصله كے ليے ظاهر هوتي هے۔ اس ليے اس وقت كا جھكنا كسي كے كچھ كام آنے والا نهيں۔ دنيا ميں آدمي جب حق كے خلاف رويه اختيا ركرتا هے تو اس كو بهت سے دوست مل جاتے هيں جو اس كا ساتھ ديتے هيں۔ آدمي ان دوستوں كے بل پر ڈھيٹ بنتا چلا جاتاهے۔ مگر يه سارے دوست قيامت ميں اس كا ساتھ چھوڑ ديں گے۔ قيامت ميں صرف وه دوستي باقي رهے گي جو الله كے خوف كي بنياد پر قائم هوئي هو۔ دنيا ميں حق پرستي كي زندگي خطرات ميں گھري هوئي هوتي هے۔ مگر آخرت ميں اس كا بدله اس شان دار صورت ميں ملے گا كه آدمي وهاں هر قسم كے انديشے اور تكليف سے هميشه كے ليے نجات حاصل كرلے گا۔ اس خدائي وعده پر جو لوگ يقين كريں وهي موجوده دنيا ميں حق پر قائم ره سكيں گے۔ خدا آخرت ميں انھيں وه سب كچھ مزيد اضافه كے ساتھ دے دے گا جو انھوں نے دنيا ميں خدا كي خاطر كھويا تھا۔