Muhammad • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ إِنَّمَا ٱلْحَيَوٰةُ ٱلدُّنْيَا لَعِبٌۭ وَلَهْوٌۭ ۚ وَإِن تُؤْمِنُوا۟ وَتَتَّقُوا۟ يُؤْتِكُمْ أُجُورَكُمْ وَلَا يَسْـَٔلْكُمْ أَمْوَٰلَكُمْ ﴾
“The life of this world is but a play and a passing delight: but if you believe [in God] and are conscious of Him, He will grant you your deserts. And withal, He does not demand of you [to sacrifice in His cause all of] your possessions:”
ایمان اور تقوی کی زندگی اختیار کرنے میں جو چیز رکاوٹ بنتی ہے وہ دنیا کے فائدے اور دنیا کی رونقیں ہیں۔ آدمی جانتا ہے کہ وہ کون سا رویہ ہے جو آخرت میں اس کو کامیاب بنانے والا ہے۔ مگر وقتی مصلحتوں کا خیال اس کے اوپر غالب آتا ہے اور وہ بے راہ روی کی طرف چلا جاتا ہے۔ حالانکہ واقعہ یہ ہے کہ اللہ اپنے بندوں کے حق میں بے حد مہربان ہے۔ وہ کبھی انسان سے اتنا بڑا مطالبہ نہیں کرتا جو اس کے لیے ناقابل برداشت ہو۔ جس کے نتیجہ میں یہ ہو کہ اس کا بھرم کھل جائے اور اس کی چھپی ہوئی بشری کمزوریاں لوگوں کے سامنے آجائیں۔ اسلام خدا کا دین ہے۔ مگر اس کی اشاعت اور حفاظت کا کام اس عالم اسباب میں انسانی گروہ کے ذریعہ انجام پانا ہے۔ مسلمان یہی انسانی گروہ ہیں۔ مسلمان اگر اپنے فریضہ کو انجام دیں تو وہ خدا کی نظر میں باقیمت ٹھہریں گے۔ لیکن اگر وہ اس فریضہ کو انجام دینے میں ناکام رہیں تو اللہ دوسری قوموں کو ایمان کی توفیق دے گا اور ان کے ذریعہ اپنے دین کا تسلسل باقی رکھے گا۔