Qaaf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَكَمْ أَهْلَكْنَا قَبْلَهُم مِّن قَرْنٍ هُمْ أَشَدُّ مِنْهُم بَطْشًۭا فَنَقَّبُوا۟ فِى ٱلْبِلَٰدِ هَلْ مِن مَّحِيصٍ ﴾
“AND HOW MANY a generation have We destroyed before those [who now deny the truth] people of greater might than theirs; but [when Our chastisement befell them,] they became wanderers on the face of the earth, seeking no more than a place of refuge”
قومیں ابھرتی ہیں اور عروج کو پہنچ جاتی ہیں مگر جب وہ اپنی بد اعمالی کے نتیجہ میں خدا کی زد میں آتی ہیں تو ان کا حال یہ ہوتا ہے کہ زمین میں کہیں کوئی جگہ نہیں ہوتی جہاں وہ بھاگ کر پناہ لے سکیں۔ تاریخ کے ان واقعات میں زبردست نصیحت ہے۔ مگر نصیحت وہ شخص لے گا جس کے اندر یا تو سوچنے کی صلاحیت زندہ ہو کہ وہ خود واقعات کے خاموش پیغام کو اخذ کرسکے۔ یا اس کے اندر سننے کی صلاحیت زندہ ہو کہ جب اس کو بتایا جائے تو وہ اس کے اندرون تک بلا روک ٹوک پہنچے۔