Al-Qamar • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ إِنَّآ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ حَاصِبًا إِلَّآ ءَالَ لُوطٍۢ ۖ نَّجَّيْنَٰهُم بِسَحَرٍۢ ﴾
“[and so,] behold, We let loose upon them a deadly tempest; and only Lot ’s kinsfolk did We save at the break of dawn,”
حضرت لوط کی دعوت اٹھی تو کچھ لوگوں نے اس کا اعتراف کرلیا، وہ حق کو بڑا مان کر اپنے آپ کو اس کے مقابلہ میں چھوٹا کرنے پر راضی ہوگئے۔ مگر اکثر افراد نے ایسا نہیں کیا۔ وہ دلائل کا اعتراف کرنے کے بجائے اس کو رد کرنے کے لیے جھوٹی بحثیں نکالتے رہے۔ دعوت حق کے مقابلہ میں اس قسم کی روش بہت بڑا جرم ہے، چنانچہ اعتراف کرنے والوں کو چھوڑ کر انکار کرنے والے پکڑ لیے گئے۔ یہ ایک مثال ہے کہ اس دنیا میں حق کا انکار کرنے والوں کے لیے ہلاکت ہے اور حق کا اعتراف کرنے والوں کے لیے نجات۔