Al-Hadid • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ ۖ وَهُوَ ٱلْعَزِيزُ ٱلْحَكِيمُ ﴾
“ALL THAT IS in the heavens and on earth extols God’s limitless glory: for He alone is almighty, truly wise!”
کائنات زبانِ حال سے اپنے خالق کی جن صفات کی خبر دے رہی ہے، قرآن میں انہیں صفات کو الفاظ کی صورت دے دی گئی ہے۔ یہاں جب ایک چیز ظاہر ہوتی ہے تو وہ عمل کی زبان میں کہہ رہی ہوتی ہے کہ کوئی اس کا ظاہر کرنے والا ہے۔ اور جب وہ چیز ختم ہوتی ہے تو وہ اس بات کا عملی اعلان کر رہی ہوتی ہے کہ کوئی اس کا ختم کرنے والا ہے۔ اسی طرح دوسری تمام صفتیں۔ حقیقت یہ ہے کہ کائنات اگر خدا کی عملی تسبیح ہے تو قرآن خدا کی لفظی تسبیح۔