Al-Hadid • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ يُولِجُ ٱلَّيْلَ فِى ٱلنَّهَارِ وَيُولِجُ ٱلنَّهَارَ فِى ٱلَّيْلِ ۚ وَهُوَ عَلِيمٌۢ بِذَاتِ ٱلصُّدُورِ ﴾
“He makes the night grow longer by shortening the day, and makes the day grow longer by shortening the night; and He has full knowledge of what is in the hearts [of men].”
کائنات زبانِ حال سے اپنے خالق کی جن صفات کی خبر دے رہی ہے، قرآن میں انہیں صفات کو الفاظ کی صورت دے دی گئی ہے۔ یہاں جب ایک چیز ظاہر ہوتی ہے تو وہ عمل کی زبان میں کہہ رہی ہوتی ہے کہ کوئی اس کا ظاہر کرنے والا ہے۔ اور جب وہ چیز ختم ہوتی ہے تو وہ اس بات کا عملی اعلان کر رہی ہوتی ہے کہ کوئی اس کا ختم کرنے والا ہے۔ اسی طرح دوسری تمام صفتیں۔ حقیقت یہ ہے کہ کائنات اگر خدا کی عملی تسبیح ہے تو قرآن خدا کی لفظی تسبیح۔