Al-Hashr • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ لَا يُقَٰتِلُونَكُمْ جَمِيعًا إِلَّا فِى قُرًۭى مُّحَصَّنَةٍ أَوْ مِن وَرَآءِ جُدُرٍۭ ۚ بَأْسُهُم بَيْنَهُمْ شَدِيدٌۭ ۚ تَحْسَبُهُمْ جَمِيعًۭا وَقُلُوبُهُمْ شَتَّىٰ ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌۭ لَّا يَعْقِلُونَ ﴾
“Never will they fight you, [even] in unison, otherwise than from within fortified strongholds or from behind walls. Severe is their warlike discord among themselves: thou wouldst think that they are united, whereas [in fact] their hearts are at odds [with one another]: this, because they are people who will not use their reason.”
خدا کی طاقت بظاہر دکھائی نہیں دیتی۔ مگر انسانوں کی طاقت کھلی آنکھ سے نظر آتی ہے۔ اس بنا پر ظاہر پرست لوگوں کا حال یہ ہوتا ہے کہ وہ اللہ سے تو بے خوف رہتے ہیں مگر انسانوں میں اگر کوئی زور آور دکھائی دے تو وہ فوراً اس سے ڈرنے کی ضرورت محسوس کرنے لگتے ہیں۔ خدا کے بارے میں ان کی بے شعوری انہیں ان کی دنیا کے بارے میں بھی بے شعور بنا دیتی ہے۔ ایسے لوگ جن کو صرف منفی مقصد نے متحد کیا ہو وہ زیادہ دیر تک اپنا اتحاد باقی نہیں رکھ پاتے کیونکہ دیرپا اتحاد کے لیے مثبت بنیاد درکار ہے اور وہ ان کے پاس موجود ہی نہیں۔