Al-Hashr • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَلَوْلَآ أَن كَتَبَ ٱللَّهُ عَلَيْهِمُ ٱلْجَلَآءَ لَعَذَّبَهُمْ فِى ٱلدُّنْيَا ۖ وَلَهُمْ فِى ٱلْءَاخِرَةِ عَذَابُ ٱلنَّارِ ﴾
“And had it not been for God’s having ordained banishment for them, He would indeed have imposed [yet greater] suffering on them in this world: still, in the life to come there awaits them suffering through fire:”
یہود کو جو سزا دی گئی، وہ اللہ کے قانون کے تحت تھی۔ یہ سزا ان لوگوں کے لیے مقدر ہے جو پیغمبر کے مخالف بن کر کھڑے ہوں۔ بنو نضیر کے محاصرہ کے وقت ان کے باغات کے کچھ درخت جنگی مصلحت کے تحت کاٹے گئے تھے۔ یہ بھی براہِ راست خدا کے حکم سے ہوا۔ تاہم یہ کوئی عام اصول نہیں۔ یہ ایک استثنائی معاملہ ہے جو پیغمبر کے براہ راست مخاطبین کے ساتھ ایک یا دوسری شکل میں اختیار کیا جاتا ہے۔