Al-Hashr • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ مَا قَطَعْتُم مِّن لِّينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا قَآئِمَةً عَلَىٰٓ أُصُولِهَا فَبِإِذْنِ ٱللَّهِ وَلِيُخْزِىَ ٱلْفَٰسِقِينَ ﴾
“Whatever [of their] palm trees you may have cut down, [O believers,] or left standing on their roots, was [done] by God’s leave, and in order that He might confound the iniquitous.”
یہود کو جو سزا دی گئی، وہ اللہ کے قانون کے تحت تھی۔ یہ سزا ان لوگوں کے لیے مقدر ہے جو پیغمبر کے مخالف بن کر کھڑے ہوں۔ بنو نضیر کے محاصرہ کے وقت ان کے باغات کے کچھ درخت جنگی مصلحت کے تحت کاٹے گئے تھے۔ یہ بھی براہِ راست خدا کے حکم سے ہوا۔ تاہم یہ کوئی عام اصول نہیں۔ یہ ایک استثنائی معاملہ ہے جو پیغمبر کے براہ راست مخاطبین کے ساتھ ایک یا دوسری شکل میں اختیار کیا جاتا ہے۔