At-Tahrim • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ لَا تَعْتَذِرُوا۟ ٱلْيَوْمَ ۖ إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴾
“[Hence,] O you who are bent on denying the truth, make no [empty] excuses today: [in the life to come] you shall be but recompensed for what you were doing [in this world].”
مذکورہ معاملہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض ازواج نے آپ کے گھر میں جو پیچیدگی پیدا کی تھی، اس پر متنبہ کرنے کے لیے آپ کی ازواج سے الٹی میٹم کے انداز میں کلام کیا گیا۔ اس سے زندگی کے معاملات میں عورتوں کی اہمیت معلوم ہوتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ عورتیں اگر صحیح معنوں میں اپنے شوہروں کی رفاقت کریں تو وہ ان کا ’’نصف بہتر‘‘بن جاتی ہیں۔ اور اگر وہ سچی رفیق ثابت نہ ہوں تو وہ ایک با مقصد انسان کے پورے منصوبہ کو خاک میں ملا سکتی ہیں۔