slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير سورة الحاقة

(Al-Haqqah) • المصدر: UR-TAZKIRUL-QURAN

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ الْحَاقَّةُ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

فَعَصَوْا رَسُولَ رَبِّهِمْ فَأَخَذَهُمْ أَخْذَةً رَابِيَةً

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

إِنَّا لَمَّا طَغَى الْمَاءُ حَمَلْنَاكُمْ فِي الْجَارِيَةِ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

لِنَجْعَلَهَا لَكُمْ تَذْكِرَةً وَتَعِيَهَا أُذُنٌ وَاعِيَةٌ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

فَإِذَا نُفِخَ فِي الصُّورِ نَفْخَةٌ وَاحِدَةٌ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

وَحُمِلَتِ الْأَرْضُ وَالْجِبَالُ فَدُكَّتَا دَكَّةً وَاحِدَةً

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

فَيَوْمَئِذٍ وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

وَانْشَقَّتِ السَّمَاءُ فَهِيَ يَوْمَئِذٍ وَاهِيَةٌ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

وَالْمَلَكُ عَلَىٰ أَرْجَائِهَا ۚ وَيَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّكَ فَوْقَهُمْ يَوْمَئِذٍ ثَمَانِيَةٌ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

يَوْمَئِذٍ تُعْرَضُونَ لَا تَخْفَىٰ مِنْكُمْ خَافِيَةٌ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَيَقُولُ هَاؤُمُ اقْرَءُوا كِتَابِيَهْ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

مَا الْحَاقَّةُ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

إِنِّي ظَنَنْتُ أَنِّي مُلَاقٍ حِسَابِيَهْ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

فَهُوَ فِي عِيشَةٍ رَاضِيَةٍ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

فِي جَنَّةٍ عَالِيَةٍ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

قُطُوفُهَا دَانِيَةٌ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا أَسْلَفْتُمْ فِي الْأَيَّامِ الْخَالِيَةِ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

وَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِشِمَالِهِ فَيَقُولُ يَا لَيْتَنِي لَمْ أُوتَ كِتَابِيَهْ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

وَلَمْ أَدْرِ مَا حِسَابِيَهْ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

يَا لَيْتَهَا كَانَتِ الْقَاضِيَةَ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

مَا أَغْنَىٰ عَنِّي مَالِيَهْ ۜ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

هَلَكَ عَنِّي سُلْطَانِيَهْ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

وَمَا أَدْرَاكَ مَا الْحَاقَّةُ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

خُذُوهُ فَغُلُّوهُ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

ثُمَّ الْجَحِيمَ صَلُّوهُ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

ثُمَّ فِي سِلْسِلَةٍ ذَرْعُهَا سَبْعُونَ ذِرَاعًا فَاسْلُكُوهُ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

إِنَّهُ كَانَ لَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ الْعَظِيمِ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

وَلَا يَحُضُّ عَلَىٰ طَعَامِ الْمِسْكِينِ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

فَلَيْسَ لَهُ الْيَوْمَ هَاهُنَا حَمِيمٌ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

وَلَا طَعَامٌ إِلَّا مِنْ غِسْلِينٍ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

لَا يَأْكُلُهُ إِلَّا الْخَاطِئُونَ

📘 آخرت کی دنیا میں کامیابی اس شخص کے لیے ہے جو موجودہ دنیا میں خدا سے ڈر کر زندگی گزارے۔ اور جو شخص موجودہ دنیا میں نڈر ہو کر رہے اور بندوں کے مقابلہ میں سرکشی کرے وہ آخرت میں سخت ترین عذاب میں پھنس کر رہ جائے گا۔

فَلَا أُقْسِمُ بِمَا تُبْصِرُونَ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

وَمَا لَا تُبْصِرُونَ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

كَذَّبَتْ ثَمُودُ وَعَادٌ بِالْقَارِعَةِ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

إِنَّهُ لَقَوْلُ رَسُولٍ كَرِيمٍ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

وَمَا هُوَ بِقَوْلِ شَاعِرٍ ۚ قَلِيلًا مَا تُؤْمِنُونَ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

وَلَا بِقَوْلِ كَاهِنٍ ۚ قَلِيلًا مَا تَذَكَّرُونَ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

تَنْزِيلٌ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

لَأَخَذْنَا مِنْهُ بِالْيَمِينِ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِينَ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

فَمَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ عَنْهُ حَاجِزِينَ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

وَإِنَّهُ لَتَذْكِرَةٌ لِلْمُتَّقِينَ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

وَإِنَّا لَنَعْلَمُ أَنَّ مِنْكُمْ مُكَذِّبِينَ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

فَأَمَّا ثَمُودُ فَأُهْلِكُوا بِالطَّاغِيَةِ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

وَإِنَّهُ لَحَسْرَةٌ عَلَى الْكَافِرِينَ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

وَإِنَّهُ لَحَقُّ الْيَقِينِ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِيمِ

📘 جو کچھ تم دیکھتے ہو اور جو کچھ تم نہیں دیکھتے سب اس کلام کی صداقت پر گواہ ہے— اس کا مطلب یہ ہے کہ نزولِ قرآن کے وقت جو معلومات انسان کی دسترس میں آچکی تھیں اور جو بعد کے زمانہ میں اس کی دسترس میں آنے والی تھیں، دونوں اس کلام کی حقانیت ثابت کرنے والی ہیں۔ اس کلام کے برحق ہونے کی تردید نہ حال کا علم کر رہا ہے اور نہ مستقبل کا علم اس کی تردید کرسکے گا۔ اس کے باوجود جو لوگ ا س کو نہ مانیں وہ اپنے بارے میں صرف یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ حق اور ناحق کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔

وَأَمَّا عَادٌ فَأُهْلِكُوا بِرِيحٍ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَثَمَانِيَةَ أَيَّامٍ حُسُومًا فَتَرَى الْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَىٰ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

فَهَلْ تَرَىٰ لَهُمْ مِنْ بَاقِيَةٍ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔

وَجَاءَ فِرْعَوْنُ وَمَنْ قَبْلَهُ وَالْمُؤْتَفِكَاتُ بِالْخَاطِئَةِ

📘 موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے مطابق بنائی گئی ہے۔ جب امتحان کی مدت ختم ہوگی تو یہ دنیا توڑ کر نئی دنیا نئے تقاضوں کے مطابق بنائی جائے گی۔ خدا کا جلال آج بالواسطہ طور پر ظاہر ہورہا ہے، اس وقت خدا کا جلال براہ راست طور پر ظاہر ہوجائے گا۔