An-Naazi'aat • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ يَقُولُونَ أَءِنَّا لَمَرْدُودُونَ فِى ٱلْحَافِرَةِ ﴾
“[And yet,] some say, "What! Are we indeed to be restored to our former state –”
فرعون اور اس طرح کے دوسرے منکرین کی زندگی اس بات کا ثبوت ہے کہ جو شخص حقیقت واقعہ کا انکار کرے وہ لازما اس کی سزا پا کر رہتا ہے۔ یہ تاریخی مثالیں آدمی کی عبرت کے لیے کافی ہیں۔ مگر کوئی عبرت کی بات صرف اس شخص کے لیے عبرت کا ذریعہ بنتی ہے جو اندیشہ کی نفسیات رکھتا ہو۔ جو کسی عمل کو اس کے انجام کے اعتبار سے دیکھے، نہ کہ صرف اس کے آغاز کے اعتبار سے۔