Al-Anfaal • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ لِيَمِيزَ ٱللَّهُ ٱلْخَبِيثَ مِنَ ٱلطَّيِّبِ وَيَجْعَلَ ٱلْخَبِيثَ بَعْضَهُۥ عَلَىٰ بَعْضٍۢ فَيَرْكُمَهُۥ جَمِيعًۭا فَيَجْعَلَهُۥ فِى جَهَنَّمَ ۚ أُو۟لَٰٓئِكَ هُمُ ٱلْخَٰسِرُونَ ﴾
“so that God might separate the bad from the good, and join the bad with one another, and link them all together [within His condemnation], and then place them in hell. They, they are the lost!”
انسانوں میں کچھ پاک ہیں اور كچھ ناپاک۔ کچھ روحوں کی غذا وہ چیزیں ہوتی ہیں جو خدا کو پسند ہیں اورکچھ روحوں کو ان چیزوں میں لذت ملتی ہے جو ان کے نفس کو یا شیطان کو مرغوب ہیں۔ عام حالات میں یہ دونوں قسم کے لوگ ایک دوسرے سے ملے رہتے ہیں۔ بظاہر ان میں کوئی فرق دکھائی نہیں دیتا۔ اس ليے اللہ تعالیٰ لوگوں کے درمیان حق وباطل کی کش مکش برپا کرتاہے تاکہ دونوں قسم کے لوگ ایک دوسرے سے الگ ہوجائيں اور یہ معلوم ہوجائے کہ کون کیا تھا اور کون کیا نهيں تھا۔ اس کش مکش کے دوران کھل جاتاہے کہ کون حق کے سامنے آنے کے بعد فوراً اس کو مان لیتاہے اور کون وہ ہے جو اس کا انکار کردیتاہے۔ کون دوسروں کے ساتھ معاملہ پڑنے پر انصاف کی حد پر قائم رہتاہے اور کون بے انصافی پر اترآتا ہے۔ کون خدا کی زمین میںمتواضع بن کر رہتاہے اور کون سرکش بن کر۔ کون سچائی کی راه میں اپنا مال خرچ کرنے والا هے اور کون تعصب اورنمائش کی راہ میں۔ جو لوگ حق کو چھوڑ کر دوسری راہوں میں اپنی کوششیں صرف کرتے ہیں ان کے اس عمل کو شیطان ان کی نظر میں اس طرح حسین بناتارہتا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ اعلیٰ کارنامے انجام دے رہے ہیں، وہ شان دار مستقبل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ مگر اس غلط فہمی کی عمر بہت تھوڑی ہے۔ بہت جلد آدمی پر وہ وقت آجاتا ہے جب کہ وہ جان لیتا ہے کہ اس نے جو کچھ کیا وہ صرف اپنی قوت اور اپنے مال کو ضائع کرنا تھا، وہ جس مستقبل کی طرف بڑھ رہا تھاوہ حسرت اور مایوسی کا مستقبل تھا، اگر چہ جھوٹی خوش فہمی کے تحت وہ اس کو روشن مستقبل کی طرف سفر کے ہم معنیٰ سمجھتارہا تھا۔ بے آمیز حق کی دعوت اٹھتی ہے تو وہ تمام لوگ اپنے اوپر اس کی زد پڑتی ہوئی محسوس کرتے ہیں جو ملاوٹی دین کی بنیاد پر سرداری قائم كيے ہوئے تھے۔ وہ اس رواجی ڈھانچہ کی حفاظت میں اپنی ساری طاقت خرچ کردیتے ہیں جس کے اندر انھیں بڑائی کا مقام حاصل ہے۔ مگر ایسے لوگ بے آمیز حق کے مقابلہ میں لازماً ناکام ہوتے ہیں، کبھی دلیل کے میدان میں اور کبھی اسی کے ساتھ عمل کے میدان میں بھی۔ موجودہ دنیا کے ہنگامے صرف اس ليے جاری كيے گئے ہیں کہ پاک روحوں اور ناپاک روحوں کو ایک دوسرے سے الگ کردیا جائے۔ یہ چھانٹنے کا عمل جب پورا ہوجائے گا تو خدا پاک روحوں کو جنت میں داخل کردے گا اور ناپاک روحوں کو ایک ساتھ جمع کرکے جہنم میں دھکیل دے گا۔