At-Tawba • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ يُبَشِّرُهُمْ رَبُّهُم بِرَحْمَةٍۢ مِّنْهُ وَرِضْوَٰنٍۢ وَجَنَّٰتٍۢ لَّهُمْ فِيهَا نَعِيمٌۭ مُّقِيمٌ ﴾
“Their Sustainer gives them the glad tiding of the grace [that flows] from Him, and of [His] goodly acceptance, and of the gardens which await them, full of lasting bliss,”
دنیا میں تمام چیزیں جوڑے جوڑے ہیں ۔ نر اور مادہ، رات اور دن، مثبت ذرہ اور منفی ذرہ، میٹر اور اینٹی میٹر۔ اس دنیا کی ہر چیز اپنے جوڑے کے ساتھ مل کر اپنے مقصد کو پورا کرتی ہے۔ یہ واضح طور پر اس بات کا ثبوت ہے کہ اس کائنات میں مقصدیت ہے۔ ایسی با مقصد کائنات میں یہ ناممکن ہے کہ یہاں اچھا عمل اور برا عمل دونوں بالکل یکساں انجام پر ختم ہو۔ کائنات اپنے خالق کا جو تعارف کرا رہی ہے اس سے یہ بات مطابقت نہیں رکھتی۔ اللہ کا تعلق اپنے بندوں سے صرف حاکم کا نہیں ، بلکہ مددگار کا بھی ہے۔ وہ اپنے ان بندوں کا راستہ ہموار کرتا ہے، جو اس کی طرف چلنا چاہیں ۔ اس کے برعکس، جو لوگ سرکشی کا راستہ اختیار کریں وہ انہیں سرکشی کے راستہ پر دوڑنے کے لیے چھوڑ دیتا ہے۔