🕋 تفسير سورة الدخان
(Ad-Dukhan) • المصدر: UR-TAZKIRUL-QURAN
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ حم
📘 قرآن كا كتاب مبين هونا خود اس بات كي دليل هے كه وه خدا كي كتاب هے۔ اور جب وه خدا كي كتاب هے تو اس كي خبريں اور پيشين گوئياں بھي قطعي هيں، ان كے باره ميں شک كي كوئي گنجائش نهيں۔
قرآن كے نزول كا آغاز ايك خاص رات كو هوا۔ يه رات اهم خدائي فيصلوں كے ليے مقرر هے۔ قرآن كا نزول كوئي ساده واقعه نه تھا۔ يه ايك نئي تاريخ كے ظهور كا فيصله تھا۔ يهي وجه هے كه ا س كو فيصله كي رات ميں نازل كياگيا۔ قرآن اولاً حق كا اعلان تھا۔ وه شرك كو باطل اور توحيد كو برحق بتانے كے لیے آيا۔ پھر وه اسي بنياد پر قوموں كے درميان فرق كرنے والا تھا۔ چنانچه يه فرق عملاً كياگيا۔ يهاں تك كه تاريخ ميں پهلي بار شرك كا دور ختم هوكر توحيد كا دور شروع هوگيا۔
فَارْتَقِبْ يَوْمَ تَأْتِي السَّمَاءُ بِدُخَانٍ مُبِينٍ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
يَغْشَى النَّاسَ ۖ هَٰذَا عَذَابٌ أَلِيمٌ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
رَبَّنَا اكْشِفْ عَنَّا الْعَذَابَ إِنَّا مُؤْمِنُونَ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
أَنَّىٰ لَهُمُ الذِّكْرَىٰ وَقَدْ جَاءَهُمْ رَسُولٌ مُبِينٌ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
ثُمَّ تَوَلَّوْا عَنْهُ وَقَالُوا مُعَلَّمٌ مَجْنُونٌ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
إِنَّا كَاشِفُو الْعَذَابِ قَلِيلًا ۚ إِنَّكُمْ عَائِدُونَ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
يَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَةَ الْكُبْرَىٰ إِنَّا مُنْتَقِمُونَ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
۞ وَلَقَدْ فَتَنَّا قَبْلَهُمْ قَوْمَ فِرْعَوْنَ وَجَاءَهُمْ رَسُولٌ كَرِيمٌ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
أَنْ أَدُّوا إِلَيَّ عِبَادَ اللَّهِ ۖ إِنِّي لَكُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
وَأَنْ لَا تَعْلُوا عَلَى اللَّهِ ۖ إِنِّي آتِيكُمْ بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
وَالْكِتَابِ الْمُبِينِ
📘 قرآن كا كتاب مبين هونا خود اس بات كي دليل هے كه وه خدا كي كتاب هے۔ اور جب وه خدا كي كتاب هے تو اس كي خبريں اور پيشين گوئياں بھي قطعي هيں، ان كے باره ميں شک كي كوئي گنجائش نهيں۔
قرآن كے نزول كا آغاز ايك خاص رات كو هوا۔ يه رات اهم خدائي فيصلوں كے ليے مقرر هے۔ قرآن كا نزول كوئي ساده واقعه نه تھا۔ يه ايك نئي تاريخ كے ظهور كا فيصله تھا۔ يهي وجه هے كه ا س كو فيصله كي رات ميں نازل كياگيا۔ قرآن اولاً حق كا اعلان تھا۔ وه شرك كو باطل اور توحيد كو برحق بتانے كے لیے آيا۔ پھر وه اسي بنياد پر قوموں كے درميان فرق كرنے والا تھا۔ چنانچه يه فرق عملاً كياگيا۔ يهاں تك كه تاريخ ميں پهلي بار شرك كا دور ختم هوكر توحيد كا دور شروع هوگيا۔
وَإِنِّي عُذْتُ بِرَبِّي وَرَبِّكُمْ أَنْ تَرْجُمُونِ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
وَإِنْ لَمْ تُؤْمِنُوا لِي فَاعْتَزِلُونِ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
فَدَعَا رَبَّهُ أَنَّ هَٰؤُلَاءِ قَوْمٌ مُجْرِمُونَ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
فَأَسْرِ بِعِبَادِي لَيْلًا إِنَّكُمْ مُتَّبَعُونَ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
وَاتْرُكِ الْبَحْرَ رَهْوًا ۖ إِنَّهُمْ جُنْدٌ مُغْرَقُونَ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
كَمْ تَرَكُوا مِنْ جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
وَزُرُوعٍ وَمَقَامٍ كَرِيمٍ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
وَنَعْمَةٍ كَانُوا فِيهَا فَاكِهِينَ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
كَذَٰلِكَ ۖ وَأَوْرَثْنَاهَا قَوْمًا آخَرِينَ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
فَمَا بَكَتْ عَلَيْهِمُ السَّمَاءُ وَالْأَرْضُ وَمَا كَانُوا مُنْظَرِينَ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔
إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةٍ مُبَارَكَةٍ ۚ إِنَّا كُنَّا مُنْذِرِينَ
📘 قرآن كا كتاب مبين هونا خود اس بات كي دليل هے كه وه خدا كي كتاب هے۔ اور جب وه خدا كي كتاب هے تو اس كي خبريں اور پيشين گوئياں بھي قطعي هيں، ان كے باره ميں شک كي كوئي گنجائش نهيں۔
قرآن كے نزول كا آغاز ايك خاص رات كو هوا۔ يه رات اهم خدائي فيصلوں كے ليے مقرر هے۔ قرآن كا نزول كوئي ساده واقعه نه تھا۔ يه ايك نئي تاريخ كے ظهور كا فيصله تھا۔ يهي وجه هے كه ا س كو فيصله كي رات ميں نازل كياگيا۔ قرآن اولاً حق كا اعلان تھا۔ وه شرك كو باطل اور توحيد كو برحق بتانے كے لیے آيا۔ پھر وه اسي بنياد پر قوموں كے درميان فرق كرنے والا تھا۔ چنانچه يه فرق عملاً كياگيا۔ يهاں تك كه تاريخ ميں پهلي بار شرك كا دور ختم هوكر توحيد كا دور شروع هوگيا۔
وَلَقَدْ نَجَّيْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنَ الْعَذَابِ الْمُهِينِ
📘 دنيا ميں ايك قوم كا گرنا اور دوسري قوم كا ابھرنا اتفاقی طورپر نهيں هوتا۔ اور نه اس كا مطلب يه هے كه ايك ظالم قوم اپني ظالمانه كارروائيوں سے دوسري قوم پر غالب آگئي۔ يه تمام تر خدا كے فيصلے كے مطابق هوتا هے۔ يه خدا هے جو اپنے فيصله كے تحت ايك كے ليے مغلوبيت كا اور دوسرے كے لیے غلبه كا فيصله كرتاهے۔ اور وه جو كچھ فيصله كرتاهے اپنے علم كي بنا پر كرتا هے، نه كه اَلل ٹپ طور پر۔
علم الهي كے مطابق فيصله هونے كا مطلب دوسرے لفظوں ميں يه هے كه جو كچھ هوتا هے بربنائے استحقاق هوتا هے۔ خدا اپنے كلي علم كے تحت قوموں كو ديكھتا هے۔ پھر وه جس كو بااستحقاق پاتا هے اس كے حق ميں غلبه كا فيصله كرتاهے اور جس كو بے استحقاق ديكھتا هے اس كو مغلوب ومعزول كرديتاهے۔
اقوام كي زندگي ميں ايسي نشانياں ظاهر هوتي هيں جو يه بتاتي هيں كه ان كے ساتھ جو فيصله هوا هے وه خدا كي طرف سے هوا هے۔ اگر آدمي كي بصيرت زنده هو تو وه ان نشانيوں ميں ان اسباب كي جھلك پالے گا جس كے تحت خدا نے قوموں كے حق ميں اپنا فيصله صادر فرمايا هے۔
مِنْ فِرْعَوْنَ ۚ إِنَّهُ كَانَ عَالِيًا مِنَ الْمُسْرِفِينَ
📘 دنيا ميں ايك قوم كا گرنا اور دوسري قوم كا ابھرنا اتفاقی طورپر نهيں هوتا۔ اور نه اس كا مطلب يه هے كه ايك ظالم قوم اپني ظالمانه كارروائيوں سے دوسري قوم پر غالب آگئي۔ يه تمام تر خدا كے فيصلے كے مطابق هوتا هے۔ يه خدا هے جو اپنے فيصله كے تحت ايك كے ليے مغلوبيت كا اور دوسرے كے لیے غلبه كا فيصله كرتاهے۔ اور وه جو كچھ فيصله كرتاهے اپنے علم كي بنا پر كرتا هے، نه كه اَلل ٹپ طور پر۔
علم الهي كے مطابق فيصله هونے كا مطلب دوسرے لفظوں ميں يه هے كه جو كچھ هوتا هے بربنائے استحقاق هوتا هے۔ خدا اپنے كلي علم كے تحت قوموں كو ديكھتا هے۔ پھر وه جس كو بااستحقاق پاتا هے اس كے حق ميں غلبه كا فيصله كرتاهے اور جس كو بے استحقاق ديكھتا هے اس كو مغلوب ومعزول كرديتاهے۔
اقوام كي زندگي ميں ايسي نشانياں ظاهر هوتي هيں جو يه بتاتي هيں كه ان كے ساتھ جو فيصله هوا هے وه خدا كي طرف سے هوا هے۔ اگر آدمي كي بصيرت زنده هو تو وه ان نشانيوں ميں ان اسباب كي جھلك پالے گا جس كے تحت خدا نے قوموں كے حق ميں اپنا فيصله صادر فرمايا هے۔
وَلَقَدِ اخْتَرْنَاهُمْ عَلَىٰ عِلْمٍ عَلَى الْعَالَمِينَ
📘 دنيا ميں ايك قوم كا گرنا اور دوسري قوم كا ابھرنا اتفاقی طورپر نهيں هوتا۔ اور نه اس كا مطلب يه هے كه ايك ظالم قوم اپني ظالمانه كارروائيوں سے دوسري قوم پر غالب آگئي۔ يه تمام تر خدا كے فيصلے كے مطابق هوتا هے۔ يه خدا هے جو اپنے فيصله كے تحت ايك كے ليے مغلوبيت كا اور دوسرے كے لیے غلبه كا فيصله كرتاهے۔ اور وه جو كچھ فيصله كرتاهے اپنے علم كي بنا پر كرتا هے، نه كه اَلل ٹپ طور پر۔
علم الهي كے مطابق فيصله هونے كا مطلب دوسرے لفظوں ميں يه هے كه جو كچھ هوتا هے بربنائے استحقاق هوتا هے۔ خدا اپنے كلي علم كے تحت قوموں كو ديكھتا هے۔ پھر وه جس كو بااستحقاق پاتا هے اس كے حق ميں غلبه كا فيصله كرتاهے اور جس كو بے استحقاق ديكھتا هے اس كو مغلوب ومعزول كرديتاهے۔
اقوام كي زندگي ميں ايسي نشانياں ظاهر هوتي هيں جو يه بتاتي هيں كه ان كے ساتھ جو فيصله هوا هے وه خدا كي طرف سے هوا هے۔ اگر آدمي كي بصيرت زنده هو تو وه ان نشانيوں ميں ان اسباب كي جھلك پالے گا جس كے تحت خدا نے قوموں كے حق ميں اپنا فيصله صادر فرمايا هے۔
وَآتَيْنَاهُمْ مِنَ الْآيَاتِ مَا فِيهِ بَلَاءٌ مُبِينٌ
📘 دنيا ميں ايك قوم كا گرنا اور دوسري قوم كا ابھرنا اتفاقی طورپر نهيں هوتا۔ اور نه اس كا مطلب يه هے كه ايك ظالم قوم اپني ظالمانه كارروائيوں سے دوسري قوم پر غالب آگئي۔ يه تمام تر خدا كے فيصلے كے مطابق هوتا هے۔ يه خدا هے جو اپنے فيصله كے تحت ايك كے ليے مغلوبيت كا اور دوسرے كے لیے غلبه كا فيصله كرتاهے۔ اور وه جو كچھ فيصله كرتاهے اپنے علم كي بنا پر كرتا هے، نه كه اَلل ٹپ طور پر۔
علم الهي كے مطابق فيصله هونے كا مطلب دوسرے لفظوں ميں يه هے كه جو كچھ هوتا هے بربنائے استحقاق هوتا هے۔ خدا اپنے كلي علم كے تحت قوموں كو ديكھتا هے۔ پھر وه جس كو بااستحقاق پاتا هے اس كے حق ميں غلبه كا فيصله كرتاهے اور جس كو بے استحقاق ديكھتا هے اس كو مغلوب ومعزول كرديتاهے۔
اقوام كي زندگي ميں ايسي نشانياں ظاهر هوتي هيں جو يه بتاتي هيں كه ان كے ساتھ جو فيصله هوا هے وه خدا كي طرف سے هوا هے۔ اگر آدمي كي بصيرت زنده هو تو وه ان نشانيوں ميں ان اسباب كي جھلك پالے گا جس كے تحت خدا نے قوموں كے حق ميں اپنا فيصله صادر فرمايا هے۔
إِنَّ هَٰؤُلَاءِ لَيَقُولُونَ
📘 هردور ميں انسان كي گمراهي كي جڑ يه رهي هے كه اس نے موت كے بعد زندگي ميں اپنا يقين كھوديا۔ كچھ لوگوں كي بے يقيني كا اظهار ان كي زبان سے بھي هوجاتا هے، اور كچھ لوگ زبان سے نهيں كهتے۔ مگر ان كا دل اس يقين سے خالي هوتا هے كه انھيں مركر دوباره اٹھنا هے اور الله كے سامنے اپنے اعمال كا حساب ديناهے۔
اس غلط فهمي كا نفسياتي سبب اكثر يه هوتا هے كه دنيا ميں اپني مضبوط حيثيت كو ديكھ كر آدمي گمان كرليتا هے كه وه كبھي بے حيثيت هونے والا نهيں۔ حالانكه پچھلي قوموں كے واقعات اس فريب كي ترديد كرنے كے ليے كافي هيں۔
تبع قديم يمن كے حمير قبيله كے بادشاهوں كا لقب تھا۔ 300 قبل مسيح سے
115
قبل مسيح تك ان كو عروج حاصل رها۔ قديم عرب ميں ان كي عظمت كا بڑا چرچا تھا۔ قرآن كے ابتدائي مخاطبين (قريش) كے ليے قوم تبع كا ابھرنا اور گرنا ايك معلوم اور مشهور بات تھي۔ يه ان كے ليے اس بات كا ثبوت تھاكه اس دنيا ميں مجازات كا قانون جاري هے۔ اسي طرح تمام لوگوں كے لیے كوئي نه كوئي ’’قوم تبع‘‘ هے جو اپنے انجام سے ان كو سبق دے رهي هے۔ مگر انسان هميشه يه كرتا هے كه اس طرح كے واقعات كو عادت كے مطابق هونے والا واقعه سمجھ ليتاهے۔ اس كا نتيجه يه هوتا هے كه وه ان سے وه سبق نهيںلے پاتا جو ان كےاندر خدا نے چھپا ركھا تھا۔
إِنْ هِيَ إِلَّا مَوْتَتُنَا الْأُولَىٰ وَمَا نَحْنُ بِمُنْشَرِينَ
📘 هردور ميں انسان كي گمراهي كي جڑ يه رهي هے كه اس نے موت كے بعد زندگي ميں اپنا يقين كھوديا۔ كچھ لوگوں كي بے يقيني كا اظهار ان كي زبان سے بھي هوجاتا هے، اور كچھ لوگ زبان سے نهيں كهتے۔ مگر ان كا دل اس يقين سے خالي هوتا هے كه انھيں مركر دوباره اٹھنا هے اور الله كے سامنے اپنے اعمال كا حساب ديناهے۔
اس غلط فهمي كا نفسياتي سبب اكثر يه هوتا هے كه دنيا ميں اپني مضبوط حيثيت كو ديكھ كر آدمي گمان كرليتا هے كه وه كبھي بے حيثيت هونے والا نهيں۔ حالانكه پچھلي قوموں كے واقعات اس فريب كي ترديد كرنے كے ليے كافي هيں۔
تبع قديم يمن كے حمير قبيله كے بادشاهوں كا لقب تھا۔ 300 قبل مسيح سے
115
قبل مسيح تك ان كو عروج حاصل رها۔ قديم عرب ميں ان كي عظمت كا بڑا چرچا تھا۔ قرآن كے ابتدائي مخاطبين (قريش) كے ليے قوم تبع كا ابھرنا اور گرنا ايك معلوم اور مشهور بات تھي۔ يه ان كے ليے اس بات كا ثبوت تھاكه اس دنيا ميں مجازات كا قانون جاري هے۔ اسي طرح تمام لوگوں كے لیے كوئي نه كوئي ’’قوم تبع‘‘ هے جو اپنے انجام سے ان كو سبق دے رهي هے۔ مگر انسان هميشه يه كرتا هے كه اس طرح كے واقعات كو عادت كے مطابق هونے والا واقعه سمجھ ليتاهے۔ اس كا نتيجه يه هوتا هے كه وه ان سے وه سبق نهيںلے پاتا جو ان كےاندر خدا نے چھپا ركھا تھا۔
فَأْتُوا بِآبَائِنَا إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
📘 هردور ميں انسان كي گمراهي كي جڑ يه رهي هے كه اس نے موت كے بعد زندگي ميں اپنا يقين كھوديا۔ كچھ لوگوں كي بے يقيني كا اظهار ان كي زبان سے بھي هوجاتا هے، اور كچھ لوگ زبان سے نهيں كهتے۔ مگر ان كا دل اس يقين سے خالي هوتا هے كه انھيں مركر دوباره اٹھنا هے اور الله كے سامنے اپنے اعمال كا حساب ديناهے۔
اس غلط فهمي كا نفسياتي سبب اكثر يه هوتا هے كه دنيا ميں اپني مضبوط حيثيت كو ديكھ كر آدمي گمان كرليتا هے كه وه كبھي بے حيثيت هونے والا نهيں۔ حالانكه پچھلي قوموں كے واقعات اس فريب كي ترديد كرنے كے ليے كافي هيں۔
تبع قديم يمن كے حمير قبيله كے بادشاهوں كا لقب تھا۔ 300 قبل مسيح سے
115
قبل مسيح تك ان كو عروج حاصل رها۔ قديم عرب ميں ان كي عظمت كا بڑا چرچا تھا۔ قرآن كے ابتدائي مخاطبين (قريش) كے ليے قوم تبع كا ابھرنا اور گرنا ايك معلوم اور مشهور بات تھي۔ يه ان كے ليے اس بات كا ثبوت تھاكه اس دنيا ميں مجازات كا قانون جاري هے۔ اسي طرح تمام لوگوں كے لیے كوئي نه كوئي ’’قوم تبع‘‘ هے جو اپنے انجام سے ان كو سبق دے رهي هے۔ مگر انسان هميشه يه كرتا هے كه اس طرح كے واقعات كو عادت كے مطابق هونے والا واقعه سمجھ ليتاهے۔ اس كا نتيجه يه هوتا هے كه وه ان سے وه سبق نهيںلے پاتا جو ان كےاندر خدا نے چھپا ركھا تھا۔
أَهُمْ خَيْرٌ أَمْ قَوْمُ تُبَّعٍ وَالَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ ۚ أَهْلَكْنَاهُمْ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا مُجْرِمِينَ
📘 هردور ميں انسان كي گمراهي كي جڑ يه رهي هے كه اس نے موت كے بعد زندگي ميں اپنا يقين كھوديا۔ كچھ لوگوں كي بے يقيني كا اظهار ان كي زبان سے بھي هوجاتا هے، اور كچھ لوگ زبان سے نهيں كهتے۔ مگر ان كا دل اس يقين سے خالي هوتا هے كه انھيں مركر دوباره اٹھنا هے اور الله كے سامنے اپنے اعمال كا حساب ديناهے۔
اس غلط فهمي كا نفسياتي سبب اكثر يه هوتا هے كه دنيا ميں اپني مضبوط حيثيت كو ديكھ كر آدمي گمان كرليتا هے كه وه كبھي بے حيثيت هونے والا نهيں۔ حالانكه پچھلي قوموں كے واقعات اس فريب كي ترديد كرنے كے ليے كافي هيں۔
تبع قديم يمن كے حمير قبيله كے بادشاهوں كا لقب تھا۔ 300 قبل مسيح سے
115
قبل مسيح تك ان كو عروج حاصل رها۔ قديم عرب ميں ان كي عظمت كا بڑا چرچا تھا۔ قرآن كے ابتدائي مخاطبين (قريش) كے ليے قوم تبع كا ابھرنا اور گرنا ايك معلوم اور مشهور بات تھي۔ يه ان كے ليے اس بات كا ثبوت تھاكه اس دنيا ميں مجازات كا قانون جاري هے۔ اسي طرح تمام لوگوں كے لیے كوئي نه كوئي ’’قوم تبع‘‘ هے جو اپنے انجام سے ان كو سبق دے رهي هے۔ مگر انسان هميشه يه كرتا هے كه اس طرح كے واقعات كو عادت كے مطابق هونے والا واقعه سمجھ ليتاهے۔ اس كا نتيجه يه هوتا هے كه وه ان سے وه سبق نهيںلے پاتا جو ان كےاندر خدا نے چھپا ركھا تھا۔
وَمَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا لَاعِبِينَ
📘 زمين وآسمان كے نظام پر غور كيا جائے تو معلوم هوتا هے كه اس كي تخليق نهايت با معني انداز ميں هوئي هے۔ پوري كائنات ايك مقصد كے تحت عمل كرتي هے۔ اگر ايسا نه هو تو اس دنيا ميں انسان كے لیے شاندار تمدن كي تعميرناممكن هوجائے۔
آخرت كا عقيده اسي كائناتي معنويت كي توسيع هے۔ جو كائنات اتنے بامعني انداز ميں بنائي گئي هو، ناممكن هے كه وه سراسر بے معني طورپر ختم هوجائے۔ كائنات كي موجوده معنويت اس بات كا قرينه هے كه وه ايك بامعني اور با مقصد انجام پر ختم هونے والي هے۔ آخرت اسي بامعني ا ور با مقصد انجام كا دوسرا نام هے۔
دنيا كا موجوده مرحله آزمائش كا مرحله هے۔ اس ليے آج دنيا كي معنويت ميں هر آدمي اپنا حصه پارها هے۔ مگر جب آخرت آئے گي تو اس وقت دنيا كي معنويت ميں صرف ان لوگوں كو حصه ملے گا جو خداكے نزديك في الواقع اس كے مستحق قرار پائيں۔
مَا خَلَقْنَاهُمَا إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُونَ
📘 زمين وآسمان كے نظام پر غور كيا جائے تو معلوم هوتا هے كه اس كي تخليق نهايت با معني انداز ميں هوئي هے۔ پوري كائنات ايك مقصد كے تحت عمل كرتي هے۔ اگر ايسا نه هو تو اس دنيا ميں انسان كے لیے شاندار تمدن كي تعميرناممكن هوجائے۔
آخرت كا عقيده اسي كائناتي معنويت كي توسيع هے۔ جو كائنات اتنے بامعني انداز ميں بنائي گئي هو، ناممكن هے كه وه سراسر بے معني طورپر ختم هوجائے۔ كائنات كي موجوده معنويت اس بات كا قرينه هے كه وه ايك بامعني اور با مقصد انجام پر ختم هونے والي هے۔ آخرت اسي بامعني ا ور با مقصد انجام كا دوسرا نام هے۔
دنيا كا موجوده مرحله آزمائش كا مرحله هے۔ اس ليے آج دنيا كي معنويت ميں هر آدمي اپنا حصه پارها هے۔ مگر جب آخرت آئے گي تو اس وقت دنيا كي معنويت ميں صرف ان لوگوں كو حصه ملے گا جو خداكے نزديك في الواقع اس كے مستحق قرار پائيں۔
فِيهَا يُفْرَقُ كُلُّ أَمْرٍ حَكِيمٍ
📘 قرآن كا كتاب مبين هونا خود اس بات كي دليل هے كه وه خدا كي كتاب هے۔ اور جب وه خدا كي كتاب هے تو اس كي خبريں اور پيشين گوئياں بھي قطعي هيں، ان كے باره ميں شک كي كوئي گنجائش نهيں۔
قرآن كے نزول كا آغاز ايك خاص رات كو هوا۔ يه رات اهم خدائي فيصلوں كے ليے مقرر هے۔ قرآن كا نزول كوئي ساده واقعه نه تھا۔ يه ايك نئي تاريخ كے ظهور كا فيصله تھا۔ يهي وجه هے كه ا س كو فيصله كي رات ميں نازل كياگيا۔ قرآن اولاً حق كا اعلان تھا۔ وه شرك كو باطل اور توحيد كو برحق بتانے كے لیے آيا۔ پھر وه اسي بنياد پر قوموں كے درميان فرق كرنے والا تھا۔ چنانچه يه فرق عملاً كياگيا۔ يهاں تك كه تاريخ ميں پهلي بار شرك كا دور ختم هوكر توحيد كا دور شروع هوگيا۔
إِنَّ يَوْمَ الْفَصْلِ مِيقَاتُهُمْ أَجْمَعِينَ
📘 زمين وآسمان كے نظام پر غور كيا جائے تو معلوم هوتا هے كه اس كي تخليق نهايت با معني انداز ميں هوئي هے۔ پوري كائنات ايك مقصد كے تحت عمل كرتي هے۔ اگر ايسا نه هو تو اس دنيا ميں انسان كے لیے شاندار تمدن كي تعميرناممكن هوجائے۔
آخرت كا عقيده اسي كائناتي معنويت كي توسيع هے۔ جو كائنات اتنے بامعني انداز ميں بنائي گئي هو، ناممكن هے كه وه سراسر بے معني طورپر ختم هوجائے۔ كائنات كي موجوده معنويت اس بات كا قرينه هے كه وه ايك بامعني اور با مقصد انجام پر ختم هونے والي هے۔ آخرت اسي بامعني ا ور با مقصد انجام كا دوسرا نام هے۔
دنيا كا موجوده مرحله آزمائش كا مرحله هے۔ اس ليے آج دنيا كي معنويت ميں هر آدمي اپنا حصه پارها هے۔ مگر جب آخرت آئے گي تو اس وقت دنيا كي معنويت ميں صرف ان لوگوں كو حصه ملے گا جو خداكے نزديك في الواقع اس كے مستحق قرار پائيں۔
يَوْمَ لَا يُغْنِي مَوْلًى عَنْ مَوْلًى شَيْئًا وَلَا هُمْ يُنْصَرُونَ
📘 زمين وآسمان كے نظام پر غور كيا جائے تو معلوم هوتا هے كه اس كي تخليق نهايت با معني انداز ميں هوئي هے۔ پوري كائنات ايك مقصد كے تحت عمل كرتي هے۔ اگر ايسا نه هو تو اس دنيا ميں انسان كے لیے شاندار تمدن كي تعميرناممكن هوجائے۔
آخرت كا عقيده اسي كائناتي معنويت كي توسيع هے۔ جو كائنات اتنے بامعني انداز ميں بنائي گئي هو، ناممكن هے كه وه سراسر بے معني طورپر ختم هوجائے۔ كائنات كي موجوده معنويت اس بات كا قرينه هے كه وه ايك بامعني اور با مقصد انجام پر ختم هونے والي هے۔ آخرت اسي بامعني ا ور با مقصد انجام كا دوسرا نام هے۔
دنيا كا موجوده مرحله آزمائش كا مرحله هے۔ اس ليے آج دنيا كي معنويت ميں هر آدمي اپنا حصه پارها هے۔ مگر جب آخرت آئے گي تو اس وقت دنيا كي معنويت ميں صرف ان لوگوں كو حصه ملے گا جو خداكے نزديك في الواقع اس كے مستحق قرار پائيں۔
إِلَّا مَنْ رَحِمَ اللَّهُ ۚ إِنَّهُ هُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ
📘 زمين وآسمان كے نظام پر غور كيا جائے تو معلوم هوتا هے كه اس كي تخليق نهايت با معني انداز ميں هوئي هے۔ پوري كائنات ايك مقصد كے تحت عمل كرتي هے۔ اگر ايسا نه هو تو اس دنيا ميں انسان كے لیے شاندار تمدن كي تعميرناممكن هوجائے۔
آخرت كا عقيده اسي كائناتي معنويت كي توسيع هے۔ جو كائنات اتنے بامعني انداز ميں بنائي گئي هو، ناممكن هے كه وه سراسر بے معني طورپر ختم هوجائے۔ كائنات كي موجوده معنويت اس بات كا قرينه هے كه وه ايك بامعني اور با مقصد انجام پر ختم هونے والي هے۔ آخرت اسي بامعني ا ور با مقصد انجام كا دوسرا نام هے۔
دنيا كا موجوده مرحله آزمائش كا مرحله هے۔ اس ليے آج دنيا كي معنويت ميں هر آدمي اپنا حصه پارها هے۔ مگر جب آخرت آئے گي تو اس وقت دنيا كي معنويت ميں صرف ان لوگوں كو حصه ملے گا جو خداكے نزديك في الواقع اس كے مستحق قرار پائيں۔
إِنَّ شَجَرَتَ الزَّقُّومِ
📘 يهاں اور دوسرے مقامات پر جهنم كي جو تصوير قرآن ميں پيش كي گئي هے وه هر زنده شخص كو تڑپا دينے كے لیے كافي هے۔ جو شخص بھي اپنے مستقبل كے بارے ميں سنجيده هو ا س كو يه الفاظ هلاكر ركھ ديں گے۔ وه جهنمي راستے كو چھوڑ كر جنتي راستے كي طرف دوڑ پڑے گا۔
مگر جو لوگ حقيقتوں كے بارے ميں سنجيده نه هوں، جو صرف اپني خواهشات كو جانتے هوں اور ان كي اپني خواهشات كے باهر حقائق كي جو دنيا هے اس كے بارے ميں وه غور كرنے كي ضرورت محسوس نه كرتےهوں، وه اس خبر كو سنيں گے اور اس كو نظر انداز كرديں گے۔ ايسے لوگوں كے ليےيه الفاظ ايسے هي هيں جيسے پتھر پر پاني ڈالا جائے اور وه اس كے اندرون كو تركيے بغير بهه جائے۔
طَعَامُ الْأَثِيمِ
📘 يهاں اور دوسرے مقامات پر جهنم كي جو تصوير قرآن ميں پيش كي گئي هے وه هر زنده شخص كو تڑپا دينے كے لیے كافي هے۔ جو شخص بھي اپنے مستقبل كے بارے ميں سنجيده هو ا س كو يه الفاظ هلاكر ركھ ديں گے۔ وه جهنمي راستے كو چھوڑ كر جنتي راستے كي طرف دوڑ پڑے گا۔
مگر جو لوگ حقيقتوں كے بارے ميں سنجيده نه هوں، جو صرف اپني خواهشات كو جانتے هوں اور ان كي اپني خواهشات كے باهر حقائق كي جو دنيا هے اس كے بارے ميں وه غور كرنے كي ضرورت محسوس نه كرتےهوں، وه اس خبر كو سنيں گے اور اس كو نظر انداز كرديں گے۔ ايسے لوگوں كے ليےيه الفاظ ايسے هي هيں جيسے پتھر پر پاني ڈالا جائے اور وه اس كے اندرون كو تركيے بغير بهه جائے۔
كَالْمُهْلِ يَغْلِي فِي الْبُطُونِ
📘 يهاں اور دوسرے مقامات پر جهنم كي جو تصوير قرآن ميں پيش كي گئي هے وه هر زنده شخص كو تڑپا دينے كے لیے كافي هے۔ جو شخص بھي اپنے مستقبل كے بارے ميں سنجيده هو ا س كو يه الفاظ هلاكر ركھ ديں گے۔ وه جهنمي راستے كو چھوڑ كر جنتي راستے كي طرف دوڑ پڑے گا۔
مگر جو لوگ حقيقتوں كے بارے ميں سنجيده نه هوں، جو صرف اپني خواهشات كو جانتے هوں اور ان كي اپني خواهشات كے باهر حقائق كي جو دنيا هے اس كے بارے ميں وه غور كرنے كي ضرورت محسوس نه كرتےهوں، وه اس خبر كو سنيں گے اور اس كو نظر انداز كرديں گے۔ ايسے لوگوں كے ليےيه الفاظ ايسے هي هيں جيسے پتھر پر پاني ڈالا جائے اور وه اس كے اندرون كو تركيے بغير بهه جائے۔
كَغَلْيِ الْحَمِيمِ
📘 يهاں اور دوسرے مقامات پر جهنم كي جو تصوير قرآن ميں پيش كي گئي هے وه هر زنده شخص كو تڑپا دينے كے لیے كافي هے۔ جو شخص بھي اپنے مستقبل كے بارے ميں سنجيده هو ا س كو يه الفاظ هلاكر ركھ ديں گے۔ وه جهنمي راستے كو چھوڑ كر جنتي راستے كي طرف دوڑ پڑے گا۔
مگر جو لوگ حقيقتوں كے بارے ميں سنجيده نه هوں، جو صرف اپني خواهشات كو جانتے هوں اور ان كي اپني خواهشات كے باهر حقائق كي جو دنيا هے اس كے بارے ميں وه غور كرنے كي ضرورت محسوس نه كرتےهوں، وه اس خبر كو سنيں گے اور اس كو نظر انداز كرديں گے۔ ايسے لوگوں كے ليےيه الفاظ ايسے هي هيں جيسے پتھر پر پاني ڈالا جائے اور وه اس كے اندرون كو تركيے بغير بهه جائے۔
خُذُوهُ فَاعْتِلُوهُ إِلَىٰ سَوَاءِ الْجَحِيمِ
📘 يهاں اور دوسرے مقامات پر جهنم كي جو تصوير قرآن ميں پيش كي گئي هے وه هر زنده شخص كو تڑپا دينے كے لیے كافي هے۔ جو شخص بھي اپنے مستقبل كے بارے ميں سنجيده هو ا س كو يه الفاظ هلاكر ركھ ديں گے۔ وه جهنمي راستے كو چھوڑ كر جنتي راستے كي طرف دوڑ پڑے گا۔
مگر جو لوگ حقيقتوں كے بارے ميں سنجيده نه هوں، جو صرف اپني خواهشات كو جانتے هوں اور ان كي اپني خواهشات كے باهر حقائق كي جو دنيا هے اس كے بارے ميں وه غور كرنے كي ضرورت محسوس نه كرتےهوں، وه اس خبر كو سنيں گے اور اس كو نظر انداز كرديں گے۔ ايسے لوگوں كے ليےيه الفاظ ايسے هي هيں جيسے پتھر پر پاني ڈالا جائے اور وه اس كے اندرون كو تركيے بغير بهه جائے۔
ثُمَّ صُبُّوا فَوْقَ رَأْسِهِ مِنْ عَذَابِ الْحَمِيمِ
📘 يهاں اور دوسرے مقامات پر جهنم كي جو تصوير قرآن ميں پيش كي گئي هے وه هر زنده شخص كو تڑپا دينے كے لیے كافي هے۔ جو شخص بھي اپنے مستقبل كے بارے ميں سنجيده هو ا س كو يه الفاظ هلاكر ركھ ديں گے۔ وه جهنمي راستے كو چھوڑ كر جنتي راستے كي طرف دوڑ پڑے گا۔
مگر جو لوگ حقيقتوں كے بارے ميں سنجيده نه هوں، جو صرف اپني خواهشات كو جانتے هوں اور ان كي اپني خواهشات كے باهر حقائق كي جو دنيا هے اس كے بارے ميں وه غور كرنے كي ضرورت محسوس نه كرتےهوں، وه اس خبر كو سنيں گے اور اس كو نظر انداز كرديں گے۔ ايسے لوگوں كے ليےيه الفاظ ايسے هي هيں جيسے پتھر پر پاني ڈالا جائے اور وه اس كے اندرون كو تركيے بغير بهه جائے۔
ذُقْ إِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْكَرِيمُ
📘 يهاں اور دوسرے مقامات پر جهنم كي جو تصوير قرآن ميں پيش كي گئي هے وه هر زنده شخص كو تڑپا دينے كے لیے كافي هے۔ جو شخص بھي اپنے مستقبل كے بارے ميں سنجيده هو ا س كو يه الفاظ هلاكر ركھ ديں گے۔ وه جهنمي راستے كو چھوڑ كر جنتي راستے كي طرف دوڑ پڑے گا۔
مگر جو لوگ حقيقتوں كے بارے ميں سنجيده نه هوں، جو صرف اپني خواهشات كو جانتے هوں اور ان كي اپني خواهشات كے باهر حقائق كي جو دنيا هے اس كے بارے ميں وه غور كرنے كي ضرورت محسوس نه كرتےهوں، وه اس خبر كو سنيں گے اور اس كو نظر انداز كرديں گے۔ ايسے لوگوں كے ليےيه الفاظ ايسے هي هيں جيسے پتھر پر پاني ڈالا جائے اور وه اس كے اندرون كو تركيے بغير بهه جائے۔
أَمْرًا مِنْ عِنْدِنَا ۚ إِنَّا كُنَّا مُرْسِلِينَ
📘 قرآن كا كتاب مبين هونا خود اس بات كي دليل هے كه وه خدا كي كتاب هے۔ اور جب وه خدا كي كتاب هے تو اس كي خبريں اور پيشين گوئياں بھي قطعي هيں، ان كے باره ميں شک كي كوئي گنجائش نهيں۔
قرآن كے نزول كا آغاز ايك خاص رات كو هوا۔ يه رات اهم خدائي فيصلوں كے ليے مقرر هے۔ قرآن كا نزول كوئي ساده واقعه نه تھا۔ يه ايك نئي تاريخ كے ظهور كا فيصله تھا۔ يهي وجه هے كه ا س كو فيصله كي رات ميں نازل كياگيا۔ قرآن اولاً حق كا اعلان تھا۔ وه شرك كو باطل اور توحيد كو برحق بتانے كے لیے آيا۔ پھر وه اسي بنياد پر قوموں كے درميان فرق كرنے والا تھا۔ چنانچه يه فرق عملاً كياگيا۔ يهاں تك كه تاريخ ميں پهلي بار شرك كا دور ختم هوكر توحيد كا دور شروع هوگيا۔
إِنَّ هَٰذَا مَا كُنْتُمْ بِهِ تَمْتَرُونَ
📘 يهاں اور دوسرے مقامات پر جهنم كي جو تصوير قرآن ميں پيش كي گئي هے وه هر زنده شخص كو تڑپا دينے كے لیے كافي هے۔ جو شخص بھي اپنے مستقبل كے بارے ميں سنجيده هو ا س كو يه الفاظ هلاكر ركھ ديں گے۔ وه جهنمي راستے كو چھوڑ كر جنتي راستے كي طرف دوڑ پڑے گا۔
مگر جو لوگ حقيقتوں كے بارے ميں سنجيده نه هوں، جو صرف اپني خواهشات كو جانتے هوں اور ان كي اپني خواهشات كے باهر حقائق كي جو دنيا هے اس كے بارے ميں وه غور كرنے كي ضرورت محسوس نه كرتےهوں، وه اس خبر كو سنيں گے اور اس كو نظر انداز كرديں گے۔ ايسے لوگوں كے ليےيه الفاظ ايسے هي هيں جيسے پتھر پر پاني ڈالا جائے اور وه اس كے اندرون كو تركيے بغير بهه جائے۔
إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي مَقَامٍ أَمِينٍ
📘 ان الفاظ ميں انسان كي پسند كي اس دنيا كي تصوير هے جو اس كے خوابوں ميں بسي هوئي هے۔ هر آدمي اپني پسند كي اس دنيا كو پانا چاهتا هے۔ مگر موجوده دنيا ميں وه اس كو حاصل نهيں كرپاتا ۔ يه خوابوں كي دنيا مزيد اضافه كے ساتھ اس كو جنت ميں حاصل هوجائے گي۔
هر قسم كے ڈر سے خالي يه دنيا ان لوگوں كو ملے گي جو دنيا ميں الله سے ڈرے تھے۔ ابدي نعمتوں سے بھري هوئي يه زندگي ان كا حصه هوگي جنھوںنے اس كي خاطر دنيا كي وقتي نعمتوں كو قربان كيا تھا۔ آخرت كي اس عظيم كاميابي ميں وه لوگ داخل هوں گے جنھوں نے اس كو پانے كے ليے اپني دنيا كي كاميابي كو خطره ميں ڈالنے كاحوصله كيا تھا۔
فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ
📘 ان الفاظ ميں انسان كي پسند كي اس دنيا كي تصوير هے جو اس كے خوابوں ميں بسي هوئي هے۔ هر آدمي اپني پسند كي اس دنيا كو پانا چاهتا هے۔ مگر موجوده دنيا ميں وه اس كو حاصل نهيں كرپاتا ۔ يه خوابوں كي دنيا مزيد اضافه كے ساتھ اس كو جنت ميں حاصل هوجائے گي۔
هر قسم كے ڈر سے خالي يه دنيا ان لوگوں كو ملے گي جو دنيا ميں الله سے ڈرے تھے۔ ابدي نعمتوں سے بھري هوئي يه زندگي ان كا حصه هوگي جنھوںنے اس كي خاطر دنيا كي وقتي نعمتوں كو قربان كيا تھا۔ آخرت كي اس عظيم كاميابي ميں وه لوگ داخل هوں گے جنھوں نے اس كو پانے كے ليے اپني دنيا كي كاميابي كو خطره ميں ڈالنے كاحوصله كيا تھا۔
يَلْبَسُونَ مِنْ سُنْدُسٍ وَإِسْتَبْرَقٍ مُتَقَابِلِينَ
📘 ان الفاظ ميں انسان كي پسند كي اس دنيا كي تصوير هے جو اس كے خوابوں ميں بسي هوئي هے۔ هر آدمي اپني پسند كي اس دنيا كو پانا چاهتا هے۔ مگر موجوده دنيا ميں وه اس كو حاصل نهيں كرپاتا ۔ يه خوابوں كي دنيا مزيد اضافه كے ساتھ اس كو جنت ميں حاصل هوجائے گي۔
هر قسم كے ڈر سے خالي يه دنيا ان لوگوں كو ملے گي جو دنيا ميں الله سے ڈرے تھے۔ ابدي نعمتوں سے بھري هوئي يه زندگي ان كا حصه هوگي جنھوںنے اس كي خاطر دنيا كي وقتي نعمتوں كو قربان كيا تھا۔ آخرت كي اس عظيم كاميابي ميں وه لوگ داخل هوں گے جنھوں نے اس كو پانے كے ليے اپني دنيا كي كاميابي كو خطره ميں ڈالنے كاحوصله كيا تھا۔
كَذَٰلِكَ وَزَوَّجْنَاهُمْ بِحُورٍ عِينٍ
📘 ان الفاظ ميں انسان كي پسند كي اس دنيا كي تصوير هے جو اس كے خوابوں ميں بسي هوئي هے۔ هر آدمي اپني پسند كي اس دنيا كو پانا چاهتا هے۔ مگر موجوده دنيا ميں وه اس كو حاصل نهيں كرپاتا ۔ يه خوابوں كي دنيا مزيد اضافه كے ساتھ اس كو جنت ميں حاصل هوجائے گي۔
هر قسم كے ڈر سے خالي يه دنيا ان لوگوں كو ملے گي جو دنيا ميں الله سے ڈرے تھے۔ ابدي نعمتوں سے بھري هوئي يه زندگي ان كا حصه هوگي جنھوںنے اس كي خاطر دنيا كي وقتي نعمتوں كو قربان كيا تھا۔ آخرت كي اس عظيم كاميابي ميں وه لوگ داخل هوں گے جنھوں نے اس كو پانے كے ليے اپني دنيا كي كاميابي كو خطره ميں ڈالنے كاحوصله كيا تھا۔
يَدْعُونَ فِيهَا بِكُلِّ فَاكِهَةٍ آمِنِينَ
📘 ان الفاظ ميں انسان كي پسند كي اس دنيا كي تصوير هے جو اس كے خوابوں ميں بسي هوئي هے۔ هر آدمي اپني پسند كي اس دنيا كو پانا چاهتا هے۔ مگر موجوده دنيا ميں وه اس كو حاصل نهيں كرپاتا ۔ يه خوابوں كي دنيا مزيد اضافه كے ساتھ اس كو جنت ميں حاصل هوجائے گي۔
هر قسم كے ڈر سے خالي يه دنيا ان لوگوں كو ملے گي جو دنيا ميں الله سے ڈرے تھے۔ ابدي نعمتوں سے بھري هوئي يه زندگي ان كا حصه هوگي جنھوںنے اس كي خاطر دنيا كي وقتي نعمتوں كو قربان كيا تھا۔ آخرت كي اس عظيم كاميابي ميں وه لوگ داخل هوں گے جنھوں نے اس كو پانے كے ليے اپني دنيا كي كاميابي كو خطره ميں ڈالنے كاحوصله كيا تھا۔
لَا يَذُوقُونَ فِيهَا الْمَوْتَ إِلَّا الْمَوْتَةَ الْأُولَىٰ ۖ وَوَقَاهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ
📘 ان الفاظ ميں انسان كي پسند كي اس دنيا كي تصوير هے جو اس كے خوابوں ميں بسي هوئي هے۔ هر آدمي اپني پسند كي اس دنيا كو پانا چاهتا هے۔ مگر موجوده دنيا ميں وه اس كو حاصل نهيں كرپاتا ۔ يه خوابوں كي دنيا مزيد اضافه كے ساتھ اس كو جنت ميں حاصل هوجائے گي۔
هر قسم كے ڈر سے خالي يه دنيا ان لوگوں كو ملے گي جو دنيا ميں الله سے ڈرے تھے۔ ابدي نعمتوں سے بھري هوئي يه زندگي ان كا حصه هوگي جنھوںنے اس كي خاطر دنيا كي وقتي نعمتوں كو قربان كيا تھا۔ آخرت كي اس عظيم كاميابي ميں وه لوگ داخل هوں گے جنھوں نے اس كو پانے كے ليے اپني دنيا كي كاميابي كو خطره ميں ڈالنے كاحوصله كيا تھا۔
فَضْلًا مِنْ رَبِّكَ ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
📘 ان الفاظ ميں انسان كي پسند كي اس دنيا كي تصوير هے جو اس كے خوابوں ميں بسي هوئي هے۔ هر آدمي اپني پسند كي اس دنيا كو پانا چاهتا هے۔ مگر موجوده دنيا ميں وه اس كو حاصل نهيں كرپاتا ۔ يه خوابوں كي دنيا مزيد اضافه كے ساتھ اس كو جنت ميں حاصل هوجائے گي۔
هر قسم كے ڈر سے خالي يه دنيا ان لوگوں كو ملے گي جو دنيا ميں الله سے ڈرے تھے۔ ابدي نعمتوں سے بھري هوئي يه زندگي ان كا حصه هوگي جنھوںنے اس كي خاطر دنيا كي وقتي نعمتوں كو قربان كيا تھا۔ آخرت كي اس عظيم كاميابي ميں وه لوگ داخل هوں گے جنھوں نے اس كو پانے كے ليے اپني دنيا كي كاميابي كو خطره ميں ڈالنے كاحوصله كيا تھا۔
فَإِنَّمَا يَسَّرْنَاهُ بِلِسَانِكَ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ
📘 قرآن بلا شبه ايك عظيم كتاب هے۔ اسي كے ساتھ يه بھي ايك حقيقت هےكه وه نهايت آسان كتاب هے مگر اس كا آسان هونا نصيحت كے اعتبار سے هے۔ يعني جو شخص اس سے حق كو جاننا چاهتا هے وه اس كو اپنے ليے نهايت آسان پائے گا۔ مگر جو شخص تلاش حق كے معامله ميں سنجيده نه هو اس كے ليے قرآن ميں كوئي آساني نهيں۔
موجوده دنيا میں آدمي كے سنجيده هونے كي ايك شرط يه هے كه وه ’’انتظار‘‘ كي نفسيات نه ركھتا هو۔ يعني حقيقت كا دليل كي سطح پر ظاهر هونا هي اس كے ليے كافي هوجائےكه وه ا س كو مان لے۔ جو شخص دليل كي سطح پر ثابت شده هوجانے كے بعد اس كو نه مانے وه گويا كه اس بات كا انتظار كررها هے كه حقيقت برهنه هو كر اس كے سامنے آجائے۔ مگر جب حقيقت برهنه هو كر سامنے آتي هے تو منوانے كے لیے نهيں بلكه اس ليے آتي هے كه اعتراف كرنے والوں كي قدر داني كرے اور جنھوں نے اس سے پهلے اعتراف نهيں كيا تھا انھيں هميشه كے ليے اندھے پن كے غار ميں ڈال دے۔
فَارْتَقِبْ إِنَّهُمْ مُرْتَقِبُونَ
📘 قرآن بلا شبه ايك عظيم كتاب هے۔ اسي كے ساتھ يه بھي ايك حقيقت هےكه وه نهايت آسان كتاب هے مگر اس كا آسان هونا نصيحت كے اعتبار سے هے۔ يعني جو شخص اس سے حق كو جاننا چاهتا هے وه اس كو اپنے ليے نهايت آسان پائے گا۔ مگر جو شخص تلاش حق كے معامله ميں سنجيده نه هو اس كے ليے قرآن ميں كوئي آساني نهيں۔
موجوده دنيا میں آدمي كے سنجيده هونے كي ايك شرط يه هے كه وه ’’انتظار‘‘ كي نفسيات نه ركھتا هو۔ يعني حقيقت كا دليل كي سطح پر ظاهر هونا هي اس كے ليے كافي هوجائےكه وه ا س كو مان لے۔ جو شخص دليل كي سطح پر ثابت شده هوجانے كے بعد اس كو نه مانے وه گويا كه اس بات كا انتظار كررها هے كه حقيقت برهنه هو كر اس كے سامنے آجائے۔ مگر جب حقيقت برهنه هو كر سامنے آتي هے تو منوانے كے لیے نهيں بلكه اس ليے آتي هے كه اعتراف كرنے والوں كي قدر داني كرے اور جنھوں نے اس سے پهلے اعتراف نهيں كيا تھا انھيں هميشه كے ليے اندھے پن كے غار ميں ڈال دے۔
رَحْمَةً مِنْ رَبِّكَ ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
📘 قرآن كا كتاب مبين هونا خود اس بات كي دليل هے كه وه خدا كي كتاب هے۔ اور جب وه خدا كي كتاب هے تو اس كي خبريں اور پيشين گوئياں بھي قطعي هيں، ان كے باره ميں شک كي كوئي گنجائش نهيں۔
قرآن كے نزول كا آغاز ايك خاص رات كو هوا۔ يه رات اهم خدائي فيصلوں كے ليے مقرر هے۔ قرآن كا نزول كوئي ساده واقعه نه تھا۔ يه ايك نئي تاريخ كے ظهور كا فيصله تھا۔ يهي وجه هے كه ا س كو فيصله كي رات ميں نازل كياگيا۔ قرآن اولاً حق كا اعلان تھا۔ وه شرك كو باطل اور توحيد كو برحق بتانے كے لیے آيا۔ پھر وه اسي بنياد پر قوموں كے درميان فرق كرنے والا تھا۔ چنانچه يه فرق عملاً كياگيا۔ يهاں تك كه تاريخ ميں پهلي بار شرك كا دور ختم هوكر توحيد كا دور شروع هوگيا۔
رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ۖ إِنْ كُنْتُمْ مُوقِنِينَ
📘 قرآن كا كتاب مبين هونا خود اس بات كي دليل هے كه وه خدا كي كتاب هے۔ اور جب وه خدا كي كتاب هے تو اس كي خبريں اور پيشين گوئياں بھي قطعي هيں، ان كے باره ميں شک كي كوئي گنجائش نهيں۔
قرآن كے نزول كا آغاز ايك خاص رات كو هوا۔ يه رات اهم خدائي فيصلوں كے ليے مقرر هے۔ قرآن كا نزول كوئي ساده واقعه نه تھا۔ يه ايك نئي تاريخ كے ظهور كا فيصله تھا۔ يهي وجه هے كه ا س كو فيصله كي رات ميں نازل كياگيا۔ قرآن اولاً حق كا اعلان تھا۔ وه شرك كو باطل اور توحيد كو برحق بتانے كے لیے آيا۔ پھر وه اسي بنياد پر قوموں كے درميان فرق كرنے والا تھا۔ چنانچه يه فرق عملاً كياگيا۔ يهاں تك كه تاريخ ميں پهلي بار شرك كا دور ختم هوكر توحيد كا دور شروع هوگيا۔
لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ يُحْيِي وَيُمِيتُ ۖ رَبُّكُمْ وَرَبُّ آبَائِكُمُ الْأَوَّلِينَ
📘 قرآن كا كتاب مبين هونا خود اس بات كي دليل هے كه وه خدا كي كتاب هے۔ اور جب وه خدا كي كتاب هے تو اس كي خبريں اور پيشين گوئياں بھي قطعي هيں، ان كے باره ميں شک كي كوئي گنجائش نهيں۔
قرآن كے نزول كا آغاز ايك خاص رات كو هوا۔ يه رات اهم خدائي فيصلوں كے ليے مقرر هے۔ قرآن كا نزول كوئي ساده واقعه نه تھا۔ يه ايك نئي تاريخ كے ظهور كا فيصله تھا۔ يهي وجه هے كه ا س كو فيصله كي رات ميں نازل كياگيا۔ قرآن اولاً حق كا اعلان تھا۔ وه شرك كو باطل اور توحيد كو برحق بتانے كے لیے آيا۔ پھر وه اسي بنياد پر قوموں كے درميان فرق كرنے والا تھا۔ چنانچه يه فرق عملاً كياگيا۔ يهاں تك كه تاريخ ميں پهلي بار شرك كا دور ختم هوكر توحيد كا دور شروع هوگيا۔
بَلْ هُمْ فِي شَكٍّ يَلْعَبُونَ
📘 لمبي مدت تك حضرت موسيٰ کی تبليغي كوششوں كے بعد قوم فرعون پر اتمام حجت هوگيا۔ اب يه ثابت هوگيا كه وه مجرم هيں۔ اس وقت حضرت موسيٰ كو حكم هوا كه وه اپني قوم (بني اسرائيل) كے ساتھ مصر سے نكل كر باهرچلے جائيں۔ حضرت موسيٰ روانه هوئے يهاں تك وه دريا كے كنارے پهنچ گئے۔ اس وقت دريا كا پاني هٹ گيا اور آپ كے لیے پار هونے كا راسته نكل آيا۔
فرعون اپنے لشكر كے ساتھ حضرت موسيٰ اور بني اسرائيل كا پيچھا كرتا هوا آرها تھا۔ اس نے جب دريا ميں راسته بنتے هوئے ديكھا تو اس نے سمجھا كه جس طرح موسيٰ پار هوگئے هيں وه بھي اسي طرح پار هوسكتا هے۔ مگر دريا كا راسته ساده معنوں ميں صرف راسته نه تھا بلكه وه خدا كا حكم تھا اور خدا كا حكم اس وقت موسيٰ كے ليے نجات كا تھا اور فرعون كے ليے هلاكت كا۔ چنانچه جب فرعون اور اس كا لشكر دريا ميں داخل هوئے تو دونوں طرف كا پاني برابر هوگيا۔ فرعون مع اپنے لشكر كے اس ميں غرق هوگيا۔
دنيا كي نعمتيں جس كو ملتي هيں اكثر وه ان كو اپني ذاتي چيز سمجھ ليتا هے حالانكه كسي كے لیے بھي وه ذاتي نهيں هيں۔ خدا جب چاهے كسي كو دے اور جب چاهے اس سے چھين كر اسے دوسروں كے حوالے كردے۔